تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

اسلام آباد: ڈان لیکس تحقیقاتی رپورٹ وزیر داخلہ کو ارسال ،3 افراد ذمہ دار قرار

اسلام آباد: ڈان لیکس کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر داخلہ کو پیش کردی گئی، رپورٹ میں تین افراد کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈان لیکس کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر داخلہ چوہدری نثار کو ارسال کر دی گئی، رپورٹ کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر)عامر رضا کی جانب سے دی گئی، رپورٹ میں  تین افراد کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے، وزیر داخلہ آج وزیراعظم نوازشریف کو تحقیقاتی رپورٹ پیش کریں گے۔

خیال رہے کہ 4 روز قبل وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ پاناما کیس اب بھی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ ڈان لیکس کی رپورٹ اگلے ہفتے پیش کردی جائے گی۔


مزید پڑھیں : نیوز لیکس کی تحقیقات مکمل: تین حکومتی شخصیات ذمہ دار قرار


اس سے قبل ڈان لیکس کی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ جاری کی تھی ، جس میں پرویز رشید، طارق فاطمی اور پرنسپل انفارمیشن آفیسر فواد حسن فواد کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا لیکن کالز ریکارڈنگ موجود ہونے کے باوجود مریم نواز کو کلین چٹ دے دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ 6 اکتوبر 2016 کو انگریزی اخبار ڈان نے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سےمتعلق ایک خبرشائع کی تھی، جسے خصوصی خبر کا نام دے کر شائع کیا گیا تھا، اس خبر میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر فوج اور سول حکومت میں اختلافات کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

صحافی سرل المیڈا کی خبر پر وزیر اعظم ہاؤس سے سخت رد عمل سامنے آیا تاہم خبرکی تردید کے ساتھ اسے قومی سلامتی کے منافی قرار دیا گیا۔ خبر پر عسکری حکام نے بھی تشویش کا اظہار کیا جبکہ اس ضمن میں سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی صدارت میں کور کمانڈر کانفرنس بھی ہوئی تھی۔

نیوز لیکس کے پیچھے کون ہے ؟ تحقیقات کے لیے صحافی سرل المیڈا کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا تاہم کچھ روز بعد ہی اُس کا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کردیا گیا تھا، جس کے بعد وہ بیرون ملک روانہ ہوگئے تھے جبکہ سینیٹر پرویز رشید سے اطلاعات کی وزارت بھی واپس لی گئی اور ساتھ ہی ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن قائم کر دیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -