تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

دریا میں تیرتی ہوئی درجنوں لاشوں کے خوفناک مناظر۔ کمزور دل والے نہ دیکھیں

پٹنہ : بھارت میں دریائے گنگا کے کنارے غازی پور میں بہتی ہوئی بدبو دار لاشوں کے ملنے سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، ان لاشوں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے خدشے کے باعث گاؤں میں دہشت زدہ ماحول ہے۔

بھارت میں کرونا وائرس کی صورتِ حال انتہائی تشویش ناک ہوچکی ہے جہاں ہزاروں افراد کی ہلاکتوں نے خوف و ہراس پھیلا دیا ہے وہیں دریائے گنگا میں بہتی ہوئی درجنوں ایسی لاشیں بھی ملی ہیں جن کے بارے میں خیال ہے کہ یہ کورونا مریضوں کی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حکام کا گزشتہ روز کہنا تھا کہ وہ دریائے گنگا میں ملنے والی لاشوں کی اموت اور وجوہات کا پتہ نہیں لگا سکے تاہم ان لاشوں کے ملنے سے کئی سوالات نے جنم لیا ہے۔

غازی پور کے مقامی حکام نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی متعلقہ افسران جائے وقوعہ پر پہنچے اور ابتدائی تحقیقات کیں ان کا کہنا ہے کہ ہم یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ لاشیں کس مقام سے آئی ہیں۔ اس سلسلے میں ایک ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔

اس حوالے سے ریاست بہار کے حکام کا کہنا ہے کہ پیر کو گنگا سے 71 لاشیں ملی تھیں جب کہ ریاست اتر پردیش کے حکام کے مطابق تقریباً 100لاشیں گنگا کے کنارے سے مل چکی ہیں۔

دریائے گنگا سے ملنے والی یہ لاشیں پرانی ہیں جو پھول چکی ہیں جب کہ حکام کی جانب سے لاشوں کے پوسٹ مارٹم بھی کیے گئے ہیں لیکن اب تک موت کی وجہ سامنے نہیں آسکی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ دو الگ الگ ریاستوں میں گنگا میں بہتی لاشیں ملنے کی تحقیقات شروع کر دی گئیں ہیں۔

Comments

- Advertisement -