تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

یومِ وفات: محمود صدیقی نے دیواریں اور جنگل جیسے مقبول ترین ڈراموں میں اداکاری کی

آج پاکستان ٹیلی وژن اور ریڈیو کے معروف فن کار محمود صدیقی کی برسی ہے۔ وہ سن 2000ء میں آج ہی کے دن وفات پاگئے تھے۔ انھوں نے ٹی وی کے مقبول ترین ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے اور شہرت حاصل کی۔

محمود صدیقی نے 1944ء میں سندھ کے مشہور شہر سکھر کے قریب ایک چھوٹے سے قصبے میں آنکھ کھولی۔ قانون کی تعلیم حاصل کی اور نام ور ادیب اور شاعر شیخ ایاز کے جونیئر کے طور پر وکالت کے میدان میں قدم رکھا۔ وہ شروع ہی سے انسانی حقوق، مختلف سیاسی اور سماجی امور کے حوالے سے نظریاتی اور عملی سرگرمیوں میں دل چسپی لیتے رہے اور سیاست کا شوق ہوا تو سندھ پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن سے جڑ گئے۔ اس پلیٹ فارم سے سرگرمیاں انجام دیتے ہوئے قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں۔

محمود صدیقی نے مختصر وقت کے لیے ریڈیو پاکستان میں بطور اناؤنسر اور کچھ عرصہ روزنامہ ’’ہلالِ پاکستان‘‘ میں بھی کام کیا۔

1973ء میں محمود صدیقی نے پاکستان ٹیلی وژن کے سندھی ڈرامہ بدمعاش سے اداکاری کا آغاز کیا اور زینت، گلن وار چوکری، تلاش اور رانی جی کہانی سے خاصے مقبول ہوئے۔

اردو زبان میں پی ٹی وی کا ڈرامہ ’’دیواریں‘‘ ان کی ملک گیر شہرت کا آغاز ثابت ہوا جس کے بعد جنگل، قربتوں کی تلاش، دنیا دیوانی اور کارواں نے ان کی شہرت کو مزید استحکام بخشا۔ ڈرامہ کارواں کے لیے بہترین اداکاری پر انھیں پی ٹی وی ایوارڈ بھی دیا گیا۔

محمود صدیقی نے پرائیویٹ سیکٹر کے لیے نہلے پہ دہلا کے نام سے ایک سیریل بنائی تھی جسے بہت پسند کیا گیا۔

محمود صدیقی کراچی میں ڈالمیا کے نزدیک ایک قبرستان میں سپردِ‌ خاک کیے گئے۔

Comments

- Advertisement -