تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

نام وَر ادیب اور شاعر احمد ندیم قاسمی کی برسی

آج اردو کے نام وَر افسانہ نگار، شاعر، نقّاد، مترجم اور صحافی و مدیر احمد ندیم قاسمی کا یوم وفات ہے۔ ان کا شمار ترقّی پسند تحریک سے وابستہ نمایاں ادبی شخصیات میں ہوتا تھا۔

احمد ندیم قاسمی کا اصل نام احمد شاہ تھا۔ انھوں نے 20 نومبر 1916ء کو ضلع خوشاب کے ایک گھرانے میں‌ آنکھ کھولی۔ ابتدائی تعلیم کے بعد گریجویشن مکمل کی۔ دیہاتی زندگی کا گہرا مشاہدہ کیا اور تنگی و مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے علم و ادب کی جانب راغب ہوئے اور نام و مقام پیدا کیا۔

احمد ندیم قاسمی ہمہ جہت ادبی شخصیت تھے۔ انھوں نے ہر صنفِ ادب میں طبع آزمائی کی ہے، لیکن افسانہ اور شاعری ان کا بنیادی حوالہ ہیں۔

احمد ندیم قاسمی کے شعری مجموعوں میں دھڑکنیں، رم جھم، جلال و جمال، لوحِ خاک جب کہ افسانوی مجموعوں میں چوپال، بگولے، طلوع و غروب، آنچل، آبلے، برگِ حنا، سیلاب و گرداب و دیگر شامل ہیں۔ انھوں نے تنقیدی مضامین بھی لکھے جنھیں تہذیب و فن، پسِ الفاظ اور معنٰی کی تلاش نامی کتب میں‌ محفوظ کیا جب کہ شخصیات پر مبنی ان کے خاکوں کے دو مجموعے بھی شایع ہوئے۔

وہ 10 جولائی 1996ء کو 90 سال کی عمر میں دنیا سے رخصت ہوگئے۔

Comments

- Advertisement -