تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

انقلاب آفریں نظموں کے خالق علی سردار جعفری کی برسی

اردو کے ممتاز ترقّی پسند شاعر، نثر نگار اور نقّاد، اشتراکی دانش وَر اور انسان دوست علی سردار جعفری یکم اگست 2000ء کو دارِ فانی سے رخصت ہوگئے تھے۔ انھیں ان کے سیاسی اور سماجی نظریات اور حقوق کے لیے جدوجہد کے حوالے سے بھی پہچانا جاتا ہے۔

سردار جعفری نے غزل اور نظم دونوں اصناف میں اپنی تخلیقات کے سبب پہچان بنائی۔ وہ نظم کے میدان میں حالاتِ حاضرہ اور زندگی کے روزمرّہ واقعات کو اپنی شاعری کا موضوع بناتے رہے جب کہ ان کے قلم نے نثر کے عمدہ نمونے بھی اردو کو دیے اور فکری و ادبی رنگ لیے ان کے مضامین کو پسند کیا گیا۔

سردار جعفری کی کتاب "ترقی پسند ادب” ان کی ناقدانہ بصیرت کا ثبوت ہے۔ انھوں نے افسانہ اور ڈراما بھی لکھا۔ انھوں نے شعر گوئی کے سفر میں اختراعات اور جدّت کا ثبوت دیا۔ ان کے اشعار میں عوامی نعرے اور محاورے پڑھنے کو ملتے ہیں جو ان کی شاعری کی مقبولیت کا سبب تھے۔ وہ زمانہ طالب علمی ہی میں اپنے نظریات اور رجحانات کے ساتھ پیش کی گئی شاعری کی وجہ سے نوجوانوں‌ میں مقبول ہوچکے تھے۔

علی سردار جعفری 26 نومبر 1913ء کو اتر پردیش میں ضلع گونڈہ کے شہر بلرام پور میں پیدا ہوئے۔ شاعری کا سفر شروع ہوا تو پندرہ سولہ سال کی عمر میں انھوں نے مرثیے لکھنے شروع کر دیے۔ ان کی ابتدائی تعلیم گھر پر اور بعد میں انگریزی اسکول میں ہوئی، بعد میں اینگلو عربک کالج سے بی۔ اے کی ڈگری حاصل کی اور پھر ایل ایل بی اور ایم۔ اے انگلش میں داخلہ لیا۔ وہ دہلی اور لکھنؤ میں اس وقت کے گرم سیاسی ماحول میں اپنے وقت کے نام ور ترقی پسند ادیبوں کے ساتھ رہے جن میں سجاد ظہیر، سبط حسن، اسرار الحق مجاز و دیگر شامل ہیں۔ سردار جعفری بھی سیاسی سرگرمیوں میں شریک ہو گئے اور گرفتار بھی ہوئے، جیل میں بھی رہے۔ بعد میں ادبی پرچے نکالے اور کمیونسٹ پارٹی کے پرچم تلے سیاسی جدوجہد جاری رکھی۔

1960 کے عشرہ میں انھوں نے پارٹی کی عملی سرگرمیوں سے کنارہ کشی اختیار کر لی اور صحافتی و ادبی سرگرمیوں میں دل چسپی لینے لگے۔ ان کی شعری تخلیقات کے تراجم دنیا کی مختلف زبانوں میں کیے گئے اور ان کی ادبی خدمات پر بھارت میں انھیں کئی ایوارڈز سے نوازا گیا جن میں گیان پیٹھ نمایاں ہے۔ حکومت نے انھیں پدم شری کے خطاب سے نوازا تھا۔

سردار علی جعفری دل کے عارضے کے سبب ممبئی میں وفات پاگئے تھے۔

Comments

- Advertisement -