تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

پنجابی فلموں کے کام یاب ہدایت کار ایم جے رانا کی برسی

20 جون 1995ء کو وفات پانے والے ایم جے رانا فلم اور اسٹیج کے معروف ہدایت کار تھے۔

ایم جے رانا کا اصل نام محمد جمیل رانا تھا جو شوبزنس کی دنیا میں ایم جے رانا مشہور ہوئے۔ دائود چاند کے معاون ہدایات کار کی حیثیت سے فلم نگری میں اپنا سفر شروع کرنے والے ایم جے رانا نے اپنی صلاحیتوں کو جلد منوا لیا۔ انھیں فلم ساز جے سی آنند نے اپنی فلم ’’سوہنی‘‘ کے لیے بطور ہدایت کار منتخب کیا۔ فلم تو باکس آفس پر کام یاب نہ ہوسکی، مگر ایم جے رانا نے ضرور اپنی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کیا۔

انھوں نے ایک اردو فلم کے لیے ہدایت کار کے طور پر کام کیا جب کہ دیگر تمام فلمیں‌ پنجابی زبان میں‌ بنائیں۔ 1989ء میں ایم جے رانا کو فلمی صنعت کے لیے خدمات پر خصوصی نگار ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ان کی سپر ہٹ فلم ماہی منڈا اور یکّے والی تھی جس نے کام یاب ہدایت کاروں‌ کی صف میں لا کھڑا کیا، بعد میں جمالو، باپ کا باپ، من موجی، جی دار، اباجی، یار مار، راوی پار، خون دا بدلہ خون، عید دا چن، پیار دی نشانی، ماں دا لال، میرا ماہی اور رانی خان جیسی فلموں‌ نے دھوم مچا دی۔

ایم جے رانا نے چند اسٹیج ڈراموں کے لیے بھی ہدایات دیں لیکن ان کی وجہِ‌ شہرت پنجابی فلمیں‌ ہیں‌۔ ان کی وفات دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔

Comments

- Advertisement -