تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

اردو کے نام وَر نقّاد، ادیب اور غالب شناس ڈاکٹر معین الرحمٰن کی برسی

ڈاکٹر سیّد معین الرحمٰن اردو کے نام وَر نقّاد، ادیب اور محقّق تھے جو 2005ء میں‌ آج ہی کے دن وفات پاگئے تھے۔ وہ غالب پر اپنی تحقیق کے حوالے سے بھی شہرت رکھتے تھے۔

سیّد معین الرّحمٰن 5 نومبر 1942ء کو بھٹنڈہ، ریاست پٹیالہ میں پیدا ہوئے۔ بہاول کالج بہاولنگر سے انٹرمیڈیٹ کیا اور تقسیم کے بعد 1961ء میں اردو کالج کراچی سے بی اے، اردو لا کالج سے ایل ایل بی اور 1964ء میں جامعہ کراچی سے ایم اے اردو کی سند لی۔

انھوں نے 1972ء میں جامعہ سندھ سے پی ایچ ڈی کیا اور گورنمنٹ کالج بہاولنگر میں شعبہ اردو میں لیکچرار مقرر ہوئے۔ بعد میں اورینٹل کالج لاہور، ایف سی کالج لاہور، گورنمنٹ کالج فیصل آباد میں‌ اور 1981ء سے 2002ء تک گورنمنٹ کالج لاہور میں پروفیسر و صدر شعبہ اردو کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور ڈین فیکلٹی آف آرٹس کے منصب سے اپنی ذمہ داریوں سے سبک دوش ہوئے۔

ڈاکٹر معین الرحمٰن کثیر التّصانیف تھے۔ غالب اور اقبال پر ان کی تحقیقی کتب کے علاوہ بابائے اُردو احوال و آثار (1962ء)، نقدِ عبدالحق (1968ء)، قائد اعظم اور لائل پور (1972ء)، اُردو تحقیق یونیورسٹیوں میں (1989ء)، آپ بیتی رشید احمد صدیقی (ترتیب)، مطالعۂ یلدرم، فورٹ ولیم کالج و دیگر شایع ہوئیں۔ یہ کتابیں اردو زبان و ادب کا سرمایہ اور مستند حوالہ ہیں۔

ڈاکٹر معین الرحمٰن کی آخری آرام گاہ قبرستان میانی صاحب، لاہور میں ہے۔

Comments

- Advertisement -