تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

عظیم لوک گلوکار پٹھانے خان کو دنیا سے رخصت ہوئے 21 برس بیت گئے

پاکستان کے نام وَر لوک گلوکار پٹھانے خان کو دنیا سے رخصت ہوئے 21 سال بیت گئے۔ آج ان کی برسی منائی جارہی ہے۔

پٹھانے خان 1926ء میں مظفر گڑھ کی تحصیل کوٹ ادو میں پیدا ہوئے تھے، ان کا اصل نام غلام محمد تھا۔ سرائیکی خطّے سے تعلق رکھنے والے اس گلوکار کو کافی اور غزل گائیکی میں ملَکہ حاصل تھا۔

انھوں نے ملتان کے مشہور گلوکار استاد امیر خان سے موسیقی سیکھی اور مختلف محافل کے علاوہ عوامی مقامات پر کافیاں اور لوگ گیت گانے کا سلسلہ شروع کیا۔ پٹھانے خان کو جہاں عوامی سطح پر بہت پزیرائی ملی، وہیں ملک کی نام وَر شخصیات، ذوالفقار علی بھٹو، ضیاءُ الحق سمیت اہلِ اقتدار ان کے کمالِ فن کے معترف رہے۔

وہ کئی برس تک پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پر اپنے فن کا مظاہرہ کرکے ہر خاص و عام سے داد وصول کرتے رہے۔ پٹھانے خان نے صدارتی ایوارڈ سمیت 80 کے قریب قومی و علاقائی ایوارڈ اپنے نام کیے اور اپنے فن کی بدولت شہرت حاصل کی۔ انھیں اپنے صوفیانہ کلام کی وجہ سے پاکستان ہی نہیں‌ بیرونِ ملک بھی سنا اور پہچانا جاتا ہے۔ ”میڈا عشق وی توں، میڈا یار وی توں” وہ کلام تھا جو اس عظیم گلوکار کی آواز میں آج بھی بڑے ذوق و شوق اور عقیدت سے سنا اور گایا جاتا ہے۔

پٹھانے خان 9 مارچ 2000ء کو کوٹ ادو میں وفات پاگئے تھے اور وہیں آسودۂ خاک ہوئے۔

Comments

- Advertisement -