تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

لیڈی ڈیانا: وہ مسکراتیں تو سب مسرور نظر آتے، غم زدہ ہوتیں تو ہر کوئی افسردہ ہوجاتا

لیڈی ڈیانا نے 24 سال قبل اس دنیا سے اپنا ناتا توڑ لیا تھا، مگر وہ آج بھی دلوں میں زندہ ہیں۔

کروڑوں دلوں کی فاتح شہزادی ڈیانا 1997ء میں آج ہی کے دن زندگی کی بازی ہار گئی تھیں۔ فرانس کے دارُالحکومت پیرس میں ان کی کار کو حادثہ پیش آیا تھا۔

شہزادی ڈیانا کی اچانک موت جہاں شاہی خاندان اور ان کے لواحقین کے لیے صدمہ تھی، وہیں دنیا بھر میں غم و افسوس کی لہر دوڑ گئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈیانا کی آخری رسومات اور تدفین کے مناظر ٹیلی ویژن اسکرین پر دو ارب ناظرین نے دیکھے۔

وہ برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس کی شریکِ حیات تھیں جن کے بطن سے ولیم اور ہیری نے جنم لیا۔ ڈیانا کی وفات کے وقت شہزادہ ولیم 15 اور شہزادہ ہیری 12 برس کے تھے۔

برطانوی شاہی خاندان کی بہو، پرنسس آف ویلز ڈیانا یکم جولائی 1961ء کو انگلینڈ میں پیدا ہوئیں۔ ڈیانا فرانسس اسپنسر ان کا نام تھا جو بعد میں لیڈی ڈیانا مشہور ہوئیں۔

وہ سحر انگیز شخصیت کی مالک تھیں جن کی جادو بھری دل کش مسکراہٹ ہر ایک کو ان کا گرویدہ بنا لیتی تھی۔ کہتے ہیں ڈیانا کی زندگی میں خوشیاں اور غم اس طرح مل گئے تھے کہ وہ مسکراتیں تو ہر چہرہ خوشی سے دمکنے لگتا اور جب وہ رو پڑتیں تو ہر آنکھ اشک بار ہوجاتی۔

1980ء میں برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس کے ساتھ ان کی دوستی کا چرچا ہوا اور 24 فروری 1981ء کو ان کی منگنی کی تقریب منعقد ہوئی۔اسی سال 29 جولائی کو وہ رشتہ ازدواج میں بندھ گئے اور اس جوڑے کے گھر دو بیٹوں نے جنم لیا۔

وقت کے ساتھ ساتھ شاہی جوڑے کے تعلقات میں سرد مہری آتی گئی اور وہ ایک دوسرے پر بے وفائی کے الزامات لگاتے ہوئے دور ہوتے چلے گئے یہاں تک کہ انھوں نے علیحدگی کا فیصلہ کرلیا۔

شہزادی ڈیانا نے خود کو فلاحی کاموں میں مصروف کرلیا اور دنیا بھر میں مختلف مسائل کبھی بارودی سرنگوں کے خطرے کی نشان دہی تو کبھی ایڈز جیسے بدترین مرض سے لڑنے کے لیے مہمّات میں‌ شریک رہیں، لیکن ازدواجی زندگی کی تلخیوں اور کرب سے نجات نہ حاصل کرسکیں۔ البتہ اسی کشمکش میں پریوں کی شہزادی اور اس جیسے کئی خوب صورت اور شایانِ شان القابات سے پکاری گئی ڈیانا کی روح جسم کے آزار سے ضرور نجات پاگئی۔

Comments

- Advertisement -