تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ادب و صحافت میں‌ ممتاز، معروف قانون داں سَر شیخ عبدالقادر کی برسی

9 فروری 1950ء کو اردو ادب اور صحافت میں ممتاز اور قانون کی دنیا میں معروف سَر شیخ عبدالقادر وفات پاگئے تھے۔ سر شیخ عبدالقادر ان نہایت قابل، باصلاحیت اور ذہین شخصیات میں‌ سے ایک ہیں‌ جنھیں علامّہ اقبال اور سرسیّد احمد خان جیسی عظیم شخصیات اور اکابرین نے سراہا اور ان کی خوبیوں کا اعتراف کیا۔

سَر شیخ عبدالقادر ہی نے علامہ اقبالؔ کے اوّلین مجموعے ’’بانگِ درا‘‘ کا دیباچہ تحریر کیا تھا اور ان کی شاعرانہ عظمت نہایت موثّر انداز میں بیان کی۔ مُصلحِ قوم، سرسیّد احمد خان بھی ان کی ذہانت اور خوبیوں کے معترف تھے۔

سَر شیخ عبدالقادر 15 مارچ 1874ء کو لدھیانہ میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ سَرسیّد احمد خان کی تحریک سے وابستہ نوجوانوں میں‌ آگے آگے اور نمایاں رہے۔ 1898ء میں پنجاب کے پہلے انگریزی اخبار آبزرور کی ادارت سنبھالی اور 1901ء میں اردو زبان میں ادبی جریدہ مخزن جاری کیا۔ دنیائے ادب میں مخزن کو یہ اختصاص حاصل ہوا کہ پہلی بار اس جریدے میں علامہ اقبال کی نظمیں شایع ہوئیں۔ 1904ء میں سَر شیخ عبدالقادر بیرسٹری کے لیے انگلستان روانہ ہوئے۔ 1907ء میں امتحان پاس کیا اور پہلے دہلی بعد میں لاہور میں وکالت کی۔

وہ 1921ء میں ہائی کورٹ کے جج اور 1935ء میں پنجاب کے وزیرِ تعلیم بنے۔ 1939ء میں وائسرائے کی ایگزیکٹو کونسل کے رکن اور 1942ء میں بہاولپور کے چیف جج بنے۔ انھیں لاہور کے میانی صاحب کے قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔

Comments

- Advertisement -