استاد امراؤ بندو خان نے اپنے والد کی طرح موسیقی کے ابتدائی اسباق اور تربیت اپنے ماموں اُستاد چاند خان سے لی تھی۔ یہ اسباق کلاسیکی گائیکی اور سارنگی نوازی دونوں کے تھے۔
اس طرح استاد امراؤ بندو خان کو ان خوش نصیبوں میں سے ایک کہا جاسکتا ہے جو گائیکی اور سارنگی نوازی دونوں میں مہارت رکھتے تھے۔
استاد امراؤ بندو خان کی پیدائش 1915ء کی تھی اور 4 اکتوبر 1979ء ان کا یومَ وفات ہے وہ برصغیر پاک و ہند کے نامور گائیک اور سارنگی نواز کے طور پر مشہور ہوئے۔ ان کے والد ہندوستان کے نام ور کلاسیکی گائیک اور سارنگی نواز استاد بندو خان تھے جو بین الاقوامی شہرت کے حامل تھے۔
امراؤ بندو خان بھی موسیقی اور آواز، راگ راگنیوں اور سازوں کے شیدائی نکلے۔ ان کی سارنگی نوازی میں اپنے والد کی جھلک نظر آتی تو گائیکی میں استاد چاند خان کی۔
وہ آل انڈیا ریڈیو کے مُستند گائیک تھے، لیکن 1958ء میں پاکستان چلے آئے اور یہاں ریڈیو پاکستان کراچی میں میوزک ڈائریکٹر مقرر ہو گئے۔
استاد امراؤ بندو خان 1958ء سے لے کر اپنی وفات 1979ء تک ریڈیو پاکستان کراچی میں بطور موسیقار، کلاسیکی گائیک اور سارنگی نواز وابستہ رہے۔ انھیں حکومتِ پاکستان نے 1981ء میں بعد از مرگ تمغا حسنِ کارکردگی عطا کیا تھا۔