تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیر اعظم کی ہدایت پر قائم قرضہ انکوائری کمیشن کا سابقہ ادوار میں بڑی کرپشن کا انکشاف

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر قائم قرضہ انکوائری کمیشن نے ابتدائی رپورٹ تیار کر کے حکومت کو پیش کر دی، جس میں کہا گیا ہے کہ سابقہ 2 ادوار میں کمیشن کی مد میں 30 فی صد تک رقم کھائی گئی۔

تفصیلات کے مطابق قرضہ انکوائری کمیشن نے سابقہ ادوار میں لیے گئے قرضوں سے متعلق ابتدائی رپورٹ تیار کر کے حکومت کو پیش کر دی ہے۔

سابق وزیر قانون ڈاکٹر بابر اعوان نے سوشل میڈیا پر ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ حسین اصغر کی سربراہی میں کمیشن رپورٹ حکومت کو پیش کر دی گئی ہے، رپورٹ کے بعد کرپشن کے نئے میگا کیسز سامنے آنے والے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق قرضہ انکوائری کمیشن رپورٹ مرتب ہونے کے بعد امکان ہے کہ کرپشن کے نئے میگا اسکینڈل سامنے آئیں گے۔

معروف قانون دان بابر اعوان کا کہنا ہے کہ سابقہ 2 ادوار میں کمیشن کی مد میں 30 فی صد تک رقم کھائی گئی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مختلف منصوبوں میں 30 فی صد تک رقم بہ طور کمیشن کھانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  دس سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا؟ وزیر اعظم کا اعلیٰ سطح کا کمیشن بنانے کا اعلان

یاد رہے کہ رواں برس 12 جون کو وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی نگرانی میں ہائی پاورڈ کمیشن بنا رہے ہیں، 10 سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا، اس کی رپورٹ بنے گی۔

وزیر اعظم نے بجٹ کے بعد قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ ن لیگ اور پی پی نے معیشت کو غیر مستحکم کرنے کی پوری کوشش کی، ہائی پاورڈ کمیشن میں آئی ایس آئی، ایف آئی اے، نیب، ایف بی آر اور ایس ای سی پی شامل ہوگی۔

Comments

- Advertisement -