نیشنل ایکشن پلان کی کوآرڈینیشن کمیٹی نے سوشل میڈیا پر کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے جامع اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی سیکریٹری داخلہ، نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا، تمام آئی جیز، آئی جی ریلویز پولیس، کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری، آئی جی اسلام آباد، وزارت داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں سوشل میڈیا پر کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے جامع اقدامات کرتے ہوئے پی ٹی اے کے تعاون سے دہشت گرد گروپوں کے اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور غیر قانونی سمز کی روک تھام کیلیے صوبوں کو جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کرنے اور آئندہ اجلاس میں پی ٹی اے سمیت تمام متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام کو موثرمیکنزم پیش کرنے کی ہدایات کی گئیں۔
اجلاس میں انسداد دہشتگردی کے لئے کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد، چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے لیے کیے گئے انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور وزیر داخلہ نے چینی شہریوں کی حفاظت کیلیے فول پروف سیکیورٹی پلان پر عملدرآمد کی ہدایت کی۔
اس کے علاوہ اسلام آباد میں کاؤنٹر ٹیرر ازم اتھارٹی کے قیام پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا اور نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا خالد خٹک نے دوسرے جائزہ اجلاس پر عمل سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔
اجلاس میں نیکٹا اور صوبوں کے مابین کو آرڈینیشن بہتر بنانے کا فیصلہ کیا گیا اور شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ رواں برس اکتوبر تک 7984 آپریشنز میں 206 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے بلوچستان، کے پی میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں صوبوں میں کاؤنٹر ٹیرر ازم فورس کی پیشہ ورانہ صلاحیتیں بہتر بنانے کیلیے تعاون کرینگے۔ نیکٹا دہشتگردی کے خلاف جنگ میں لیڈنگ کردار ادا کرے گی۔ نیکٹا میں اصلاحات کا آغاز کر دیا ہے اور اس کے اصل کردار بحال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیکٹا دہشتگردی کے خلاف جنگ میں لیڈنگ کردار ادا کرے گی۔ نیکٹا میں اصلاحات کا آغاز کر دیا ہے اور اس کے اصل کردار بحال کیا جا رہا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے سب نے مل کر کام کرنا ہے۔ دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کو مضبوط کیا جائے گا اور استعداد کار بڑھانے کے ساتھ تمام صوبوں کی پولیس کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا ہے۔
انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ضروریات ترجیحی بنیادوں پر پوری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے 7 روز میں تمام اداروں کو ضروریات سے متعلق رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوانے کی ہدایت کی۔ کوسٹل ایریاز میں نارکوٹکس اسمگلنگ روکنے کیلیے کوسٹل گارڈز کو سہولتیں فراہم کرینگے۔