نئی دہل: شمالی ہندوستان میں شدید سردی کی لہر نے شہریوں کو گھروں تک محدود کردیا، دہلی میں درجہ حرارت میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی جبکہ سردی کا 5 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برفانی ہواؤں کے سبب دہلی کا کم سے کم درجہ حرارت 3.9 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ جبکہ این سی آر میں بھی شدید دھند چھائی رہی۔
پہلی بار راجستھان میں درجہ حرارت صفر سے نیچے گر گیا، درجہ حرارت -0.5 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ دہلی، پنجاب، یوپی، ہریانہ سمیت پورے شمالی ہندوستان شدید سردی کی لہر سے شہریوں کی مشکلات بڑھ گئیں۔ ہریانہ میں بھی شدید سردی کا سلسلہ جاری ہے۔ نارنول میں درجہ حرارت 2.5 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ دہلی میں پارہ 3.9 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا۔ یہ گزشتہ 5 سالوں میں سب سے کم درجہ حرارت ہے۔
اسکائی میٹ کا کہنا ہے کہ پنجاب اور ہریانہ کے پہاڑوں اور میدانی علاقوں سے چلنے والی خشک اور سرد ہواؤں نے راجستھان کے کچھ حصوں میں کم سے کم درجہ حرارت کو کم سے کم سطح پر پہنچا دیا۔ راجستھان میں سب سے زیادہ سرد سیکر تھا۔ یہاں کا درجہ حرارت مائنس میں چلا گیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ہریانہ اور پنجاب کے مختلف علاقے شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں، حصار، امبالہ، کرنال اور سرسا میں کم از کم درجہ حرارت 5.1 ڈگری سیلسیس، 6.6 ڈگری سیلسیس، 6.9 ڈگری سیلسیس اور 6.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
ہریانہ کا نارنول سب سے سرد تھا جہاں کم از کم درجہ حرارت 2.5 ڈگری سیلسیس تھا۔ بھیوانی میں کم سے کم درجہ حرارت 3.9 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔
چنڈی گڑھ میں درجہ حرارت 6.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ پنجاب کے شہر فرید کوٹ میں کم سے کم درجہ حرارت 3.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ بھٹنڈہ میں کم سے کم درجہ حرارت 4.2 ڈگری سیلسیس اور گرداسپور میں 4.5 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
امریکا میں 1400 سے زائد پروازیں منسوخ، ہزاروں تاخیر کا شکار
سردی کی لہر کی وجہ سے جموں و کشمیر میں بھی لوگ پریشان ہیں۔ وادی میں موسمی حالات میں کوئی بہتری نہ ہونے کی وجہ سے درجہ حرارت صفر سے نیچے ہے۔
انڈین ریلوے کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دہلی آنے والی تقریباً 23 ٹرینیں 1 سے 6 گھنٹے لیٹ پہنچیں، تاہم محکمہ موسمیات نے جمعہ کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 17 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔