تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

دہلی بس گینگ ریپ: ہولناک جرم کے مجرمان کا انجام قریب

نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں سنہ 2012 میں چلتی بس میں اجتماعی زیادتی اور بہیمانہ تشدد کا نشانہ بننے والی جیوتی کے 4 مجرمان کو رواں ماہ پھانسی دے دی جائے گی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی کی ایک عدالت نے دہلی بس گینگ ریپ کے 4 مجرمان کی سزائے موت کے لیے نئی تاریخ دے دی، مجرمان کو 20 مارچ کی صبح 5 بج کر 30 منٹ پر پھانسی دے دی جائے گی۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز مجرمان میں سے ایک پون گپتا کی رحم کی اپیل بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے مسترد کردی تھی جس کے بعد حکومت نے عدالت سے درخواست کی کہ مجرمان کی پھانسی کی نئی تاریخ جاری کردی جائے۔

زیادتی کا شکار جیوتی کی والدہ کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ پھانسی کی یہ تاریخ آخری ثابت ہوگی اور اس تاریخ پر مجرمان کو پھانسی مل جائے گی، جب تک انہیں پھانسی نہیں ہوجاتی تب تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

مزید پڑھیں: ہر 15 منٹ میں ایک بھارتی خاتون زیادتی کا شکار

انہوں نے کہا کہ میری بیٹی نے مرتے ہوئے مجھ سے وعدہ لیا تھا کہ اس کے مجرموں کی سزا کو یقینی بناؤں تاکہ ایسے گھناؤنے واقعات پھر رونما نہ ہوں۔

یاد رہے کہ 23 سالہ طالبہ جیوتی سنگھ دسمبر 2012 میں اپنے ایک دوست کے ساتھ رات کے وقت سنیما سے گھر واپس جارہی تھیں جب خالی بس میں موجود اوباش مردوں نے جیوتی کو اجتماعی زیادتی اور انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا۔

مجرمان نے جیوتی کے دوست پر بھی تشدد کر کے اسے بس سے اتار دیا بعد ازاں زندہ درگور جیوتی کو سڑک پر پھینک دیا۔

جیوتی چند دن اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑنے کے بعد سنگاپور میں دم توڑ گئی جہاں اسے علاج کی غرض سے منتقل کیا گیا تھا، جیوتی کے بہیمانہ قتل اور زیادتی نے پورے بھارت میں آگ لگا دی  اور ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے۔

کیس میں 6 افراد کو گرفتار کر کے ان پر مقدمہ چلایا گیا تھا جن میں سے ایک ملزم کو کم عمر ہونے کی بنیاد پر مختصر حراست کے بعد رہا کر دیا گیا تھا، ایک ملزم نے جیل میں خودکشی کرلی تھی، جبکہ اب بقیہ چاروں مجرمان کو اسی ماہ سزائے موت دی جانی ہے۔

Comments

- Advertisement -