جمعرات, مارچ 27, 2025
اشتہار

پاکستان کی حمایت پرنئی دہلی کے کالج کی طالبہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی : بھارت میں انتہاپسند ہندوؤں نے آزادی اظہار کو جرم بنا دیا، پاکستان کی حمایت پر نئی دہلی کے کالج کی طالبہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے لگیں۔

مودی سرکار میں پاکستان مخالف انتہاپسند بے قابو ہے، کارگل جنگ میں ہلاک ہونے والے سابق فوجی کی بیٹی کو سچ کہنے پر ریپ کرنے کی دھمکیاں  دی جارہی ہے ، جس کی شکایت انھوں نے دلی میں خواتین کے کمیشن سے بھی کی ہے۔

دہلی کے کالج کی طالبہ گرمہرکور نے انٹرنیٹ پر جاری ویڈیو میں پاکستان کے بجائے جنگ کو اپنے والد کی موت کا ذمہ دار قرار دیا تو انتہاپسندوں نے طالبہ کا جینا مشکل کردیا۔

گرمہر نے 22 فروری کو اپنی فیس بک پروفائل بدلی تھی جس کے بعد سے وہ سرخیوں میں ہیں، تصویر میں گر مہر نے ایک پوسٹر اٹھا رکھا ہے جس پر لکھا ہے کہ "میں دلی یونیورسٹی میں پڑھتی ہوں اور میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد سے نہیں ڈرتی، انڈیا کا ہر طالب علم میرے ساتھ ہے۔

student-1

ویڈیو میں گر مہر کور نے کہا پہلے میں پاکستان، پاکستانیوں اور مسلمانوں سے نفرت کرتی تھی کیونکہ میں سمجھتی تھی کہ سبھی مسلمان پاکستانی ہوتے ہیں، مجھے لگا کہ اس نے میرے والد کو مارا ہوگا۔  لیکن اب ایسا نہیں، میری ماں نے مجھے روکا اور سمجھایا کہ میرے والد کو پاکستان نے نہیں جنگ نے مارا تھا۔

gru-13

gur-2

gurmehar

پاکستان کے بارے میں متعصبانہ خیالات رکھنے والے بھارتیوں نے گرمہر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، جس میں بھارتی کرکٹر وریندر سہواگ شامل ہیں، سہواگ نے گرمہر پر طنزکرتے ہوئے کہا کہ تین ٹرپل سنچریاں میں نے نہیں میرے بیٹ نے بنائی ہیں۔

gurmehar-1

انتہاپسندوں کی دھمکیوں کا سامنا کرتی گرمہرکا کہنا ہے کہ وہ دھمکیوں سے نہیں ڈریں گی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں