اسلام آباد: وزیرِداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ رینجرز کو احتساب کی دعوت دینا نہ تو قانون کے دائرے میں آتا ہے اورنہ کراچی یا ملک میں کسی اورجگہ رینجرزکا ایسا کوئی مینڈیٹ ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج بروز جمعرات جاری کردہ ایک بیان میں وزیرِداخلہ نے کہا ہے کہ ہر ایک کو اظہارِ رائے کی آزادی ہے مگر یہ آزادی آئین اور قانون کے دائرے میں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وہ حیران ہیں کہ ایک سیاسی جماعت کے رہنماء نے ایسا مطالبہ کس طرح کیا ہے؟ فوج کی کارکردگی اورقربانیوں کا سب کو اعتراف ہے مگر ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ آج جنرل راحیل شریف اور پاک فوج کی ہر سطح پراس لیے دادِ تحسین ہے کہ وہ اس فرض کو بخوبی نبھا رہے ہیں جو آئین اور قانون نے ان کو تفویض کیا ہے۔
وزیرِداخلہ نے کہا کہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی خاطر فوج یا رینجرز سے ایسے مطالبے کرنا نہ صرف ان اداروں کو متنازعہ بنانے کے مترادف ہے بلکہ کراچی آپریشن کو بھی اس کے اصل مقصد سے بھی ہٹانے کا باعث بن سکتا ہے۔
چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ آج کا پاکستان 2013 کے پاکستان سے بدرجہا بہتر ہے۔ ایک طرف کراچی امن کی طرف لوٹ رہا ہے دوسری جانب ملک میں مجموعی طور پرامن وامان کی صورتحال میں واضح بہتری آئی ہے۔
انہوں نے اس بات پرتشویش کا اظہار کیا کہ سیاسی بیان بازی میں رینجرزاورفوج کے کردار کو بار بار زیرِبحث لا کر اور سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی خاطر بلاوجہ سیکیورٹی اداروں کے کردار اورکارکردگی کو موضوع بنا کر ان کو سیاسی بنایا جا رہا ہے۔