کرونا وائرس کے پیش نظر دنیا بھر میں لوگوں نے اشیائے ضروریہ کی ذخیرہ اندوزی شروع کردی ہے اور اس میں ہینڈ سینی ٹائزر سرفہرست ہے، ڈنمارک کی ایک سپر مارکیٹ نے اپنے گاہکوں کو اس سے روکنے کے لیے انوکھی تجویز اپنائی۔
دنیا بھر میں اس وقت ہینڈ سینی ٹائزر، ماسک، ٹوائلٹ پیپر اور دیگر صفائی کی اشیا کی طلب میں اضافہ ہوگیا ہے اور لوگ دیوانوں کی طرح ان اشیا کی خریداری کر رہے ہیںِ، اور نہ صرف خریداری کر رہے ہیں بلکہ ان اشیا کو زیادہ سے زیادہ خریدنے کے چکر میں ہاتھا پائی کے واقعات بھی رونما ہورہے ہیں۔
ڈنمارک کی ایک سپر مارکیٹ نے ان ناخوشگوار واقعات سے بچنے کے لیے انوکھی ترکیب اپنائی جسے سوشل میڈیا پر بے حد سراہا جارہا ہے۔
مذکورہ سپر مارکیٹ میں سینی ٹائزر ریک پر نوٹس لگایا گیا ہے کہ ہینڈ سینی ٹائزر کی ایک بوتل 40 ڈینش کرون (914 پاکستانی روپے) کی ہے لیکن اگر کوئی شخص 2 بوتلیں لینا چاہے گا تو اسے 1 ہزار ڈینش کرون (22 ہزار 854 پاکستانی روپے) ادا کرنے ہوں گے۔
A supermarket in Denmark got tired of people hoarding hand sanitizer, so came up with their own way of stopping it.
1 bottle kr40 (€5.50)
2 bottles kr1000 (€134.00) each bottle.Hoarding stopped!#COVID19 #coronavirus #Hoarding pic.twitter.com/qaJb7UZwLr
— ️ (@_schuermann) March 15, 2020
اس نوٹس نے لوگوں کو لامحدود تعداد میں سینی ٹائزر خریدنے سے باز رکھا ہے اور لوگ صرف ایک ہی بوتل خرید رہے ہیں۔
ایک گاہک نے جب اس نوٹس کی تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تو اسے بے حد سراہا گیا۔
Wish they would do this for #ToiletRolls in the UK
— Madeleina Kay (@MadeleinaKay) March 17, 2020
— The Tory virus (@LuvFB_HateFifa) March 16, 2020
اس نوٹس کے علاوہ بھی مذکورہ مارکیٹ نے اپنے گاہکوں کو مختلف احتیاطی تدابیر اپنانے پر زور دیا ہے۔
مثال کے طور پر مارکیٹ میں داخل ہونے کے بعد لوگ فاصلہ رکھیں، اندر داخل ہونے سے قبل سینی ٹائزر استعمال کریں، اگر گھر کے کئی افراد خریداری کرنے کے لیے اٹھ آئے ہیں تو صرف ایک ہی شخص اندر جا کر خریداری کرے۔
یاد رہے کہ اب تک ڈنمارک میں 15 سو 77 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ جان لیوا وائرس نے اب تک 25 افراد کی جانیں لے لی ہیں۔