تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

دانتوں کے امریکی ڈاکٹر کا بڑا فراڈ پکڑا گیا، 100 مریضوں نے مقدمات دائر کر دیے

وسکونسن: دانتوں کے ایک امریکی ڈاکٹر کا بڑا فراڈ پکڑا گیا ہے، وہ اپنے مریضوں کے دانت چالاکی سے قصداً توڑ دیتا تھا، تاہم اب وہ 100 مریضوں کی جانب سے دائر مقدمات کا سامنا کر رہا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق دانتوں کے ایک امریکی ڈاکٹر اسکاٹ چارمولی نے مریضوں کے دانت قصداً توڑ کر لاکھوں ڈالر کما لیے، وہ جان بوجھ کر مریضوں کے دانتوں کو نقصان پہنچاتا تھا، تاکہ وہ اس میں کراؤن لگا سکے اور اس طرح اضافی رقم اینٹھ سکے۔

امریکی ریاست ونسکونسن میں اس اسکینڈل نے لوگوں کو چونکا دیا ہے، اسکاٹ چارمولی نے باقاعدگی کے ساتھ اپنے کلائنٹس کے دانت جان بوجھ کر ڈرل کیے اور ان سے علاج کی اضافی سروسز کے لیے معاوضہ لیا، وہ پہلے دانت چالاکی سے توڑ دیتا تھا اور پھر اسے ٹھیک کرتا تھا۔

رپورٹ کے مطابق وسکونسن میں عام طور سے ڈینٹسٹ فی 100 مریضوں میں صرف 6 مریضوں کو کراؤن لگاتے ہیں، لیکن 61 سالہ اسکاٹ نے فی 100 مریضوں میں 32 سے زیادہ کراؤن لگائے، یہ دانتوں کا ایک پروسیجر ہے جس میں دانتوں کی شکل کی کیپ خراب دانت پر جمائی جاتی ہے۔

مریضوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے کراؤن کے لیے اس لیے رضامندی ظاہر کی کیوں کہ وہ سمجھتے تھے کہ ڈاکٹر اسکاٹ ایک پروفیشنل ہے اور اسی لیے انھوں نے اس پر اعتماد کیا۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق دندان ساز نے 2014 میں 434 کراؤنز لگا کر 1.4 ملین ڈالر کمائے، 2015 تک اس نے 1,000 سے زیادہ کراؤنز لگا کر 2.5 ملین ڈالر کمائے تھے۔ 2016 سے 2019 تک اس نے کراؤنز کے لیے 4.2 ملین ڈالر سے زیادہ کا بل کیا، اور 2019 میں یکم جنوری 2018 سے 7 اگست 2019 تک 20 ماہ کی مدت میں 1,600 سے زیادہ کراؤنز لگائے۔

وہ اس وقت پکڑا گیا جب اس نے 2019 میں اپنی ڈینٹل پریکٹس فروخت کر دی، اور نئے مالکان نے اس کی فائلوں کا جائزہ لیتے ہوئے کراؤن کے پروسیجر کی بہت زیادہ شرح کو نوٹ کیا اور متعلقہ حکام کو اس کی اطلاع دی۔ چرمولی کے تقریباً 100 سابقہ ​​مریضوں نے اب ان کے خلاف طبی بد دیانتی کا مقدمہ دائر کیا ہے۔

دفاعی وکیل نیلا رابنسن کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر اسکاٹ چارمولی ان الزامات سے انکار کرتا ہے، انھوں نے 40 سے 60 گھنٹے فی ہفتہ پریکٹس کے دوران کئی سالوں کی محنت، مستعدی اور اچھی کاروباری ذہانت سے یہ دولت کمائی۔

وسکونسن کے مشرقی ضلع کے امریکی اٹارنی کے دفتر کے مطابق اگر الزامات ثابت ہوتے ہیں تو چرمولی کو ہر فراڈ کی کے لیے 10 سال اور جھوٹے بیانات میں سے ہر ایک کے لیے زیادہ سے زیادہ پانچ سال کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ واضح رہے کہ چرمولی کا ڈینٹل لائسنس بھی فروری 2021 میں معطل کیا جا چکا ہے۔

Comments

- Advertisement -