کراچی: سابق صدر آصف زرداری نے سندھ حکومت سے کہا ہے کہ افغان باشندوں سمیت غیر ملکیوں کو سندھ سے نکالنے کے لیے وفاق سے بات کی جائے، کراچی کو اسمارٹ سٹی بنایا جائے، انہوں ںے سانحہ سہون میں شہید اہلکاروں کے ورثا کو ایک کروڑ روپے اور نوکریاں دینے کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں امن و امان سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ سمیت دیگر سول اور سیکیورٹی حکام نے شرکت کی۔
کراچی کو اسمارٹ سٹی بنایا جائے، زرداری
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی کو اسمارٹ سٹی بنایا جائے گا،افغان باشندوں کو سندھ سے نکالنے سمیت پولیس کو مزید مضبوط بنانے کے اقدامات بھی کیے جائیں گے۔
سانحہ سہون کے ورثا کو ایک کروڑ روپے اور نوکریاں دی جائیں،زرداری
آصف زرداری نے شہید پولیس اہلکار کے ورثا کو ایک کروڑ روپے امداد دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ ورثا کو ہاؤس جاب اور دیگر سہولتیں بھی دی جائیں، معاوضہ اچھا ہوگا تو اہلکار فرض کی ادائیگی بے فکری سے کریں گے۔
افغانیوں کو نکالنے کے لیے وفاق سے بات کی جائے، زرداری
اجلاس میں آصف زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ہدایت دی کہ وہ افغان باشندوں کو ملک بدر کرنے کا بندوبست کریں،غیر ملکی باشندوں کو سندھ سے نکالنے کے لیے وفاق سے بات کی جائے،کراچی کی سڑکوں پر 8 میگا پکسلز کے کیمرے لگائے جائیں اور اسٹیٹ آف دی آرٹ کنٹرول روم بنایا جائے،پولیس کو مزید مضبوط ادارہ بنائیں تاکہ کراچی اسمارٹ سٹی بن سکے۔
ہمیں پتا ہے دہشت گرد اور سہولت کار کہاں ہیں، کارروائی کریں تو جینا مشکل ہوجائے،زرداری
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں پتا ہے کہ دہشت گرد ہماری سرحد سے داخل ہوتے ہیں، ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ ہمارے کون سے شہر میں کون سہولت کار ہے،ان علاقوں میں اقدامات کریں تو دہشت گردوں کا جینا مشکل کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی حکمت عملی بہتر اور مؤثر کرنی ہوگی، کچھ طاقتیں دہشت گردی کرکے پاکستان کو کمزور کرنا چاہتی ہیں،اپنے ملک کو کمزور کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔
ہم مدارس کے خلاف نہیں تاہم کچھ مدارس سے اختلاف ہے، زرداری
شرکا سے خطاب میں آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ہم ان مدارس کے خلاف نہیں جو دین کی خدمت کرتے ہیں ہمارے بڑوں نے بھی ایک مدرسہ بنایا تھا جس میں قائداعظم نے تعلیم حاصل کی تھی تاہم کچھ مدارس سے ہمیں اختلاف ہے۔
سندھ میں کوئی خودکش حملہ آور نہیں، سارے باہر سے آتے ہیں، مراد علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ دہشت گرد باہر سے خودکش حملہ آور لاتے ہیں،سندھ میں دہشت گردوں کے سہولت کار موجود ہیں،ہم سہولت کاروں کے گھروں تک پہنچ گئے ہیں، سندھ کے لوگ پرامن ہیں، دہشت گردوں کو سندھ سے کوئی خودکش حملہ آور نہیں ملتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی صلاحیت بڑھانے پر خصوصی توجہ دے رہا ہوں،پولیس کی تربیت، سازو سامان اور میرٹ پر بھرتیاں کی ہیں،پولیس بہتر کام کر رہی ہے لیکن آگے بہت کچھ کرنا ہے،پولیس میں مجرموں کا ڈیٹا بیس قائم کیا ہے اور اس ڈیٹا بیس سے مجرموں تک پہنچنا آسان ہوگیا ہے۔
سانحہ سہون میں 90 افراد شہید ہوئے، اصل ملزمان تک پہنچنا مشکل نہیں،آئی جی سندھ
آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے بتایا کہ دھماکے میں 90 افراد شہید اور 351 زخمی ہوئے،سانحہ سیہون سے متعلق اہم گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں، گرفتاریوں کے بعد صل ملزمان تک پہنچنا مشکل نہیں،سندھ میں 700 صوفیانہ درگاہ ہیں کچھ درگاہوں کی دیواریں چھوٹی ہیں اور کچھ کے گرد تجاوزات قائم ہیں۔