جس طرح بے ترتیب کمرہ،جس میں کوئی ایک چیز بھی اپنی جگہ پر قرینہ سے موجود نہیں ہوتی،کمرے کےباسی کے لیے کوفت اور اضطراب کا باعث بنتا ہے۔
اسی طرح کمپیوٹر پر مسلسل کام کے دوران ڈیسک ٹاپ پر درجن بھر آئی کانز اور کئی ٹیب کے ایک ساتھ کھلے رکھنے سے کمپیوٹراستعمال کرنے والے بھی بے چینی اور اضطراب کا شکار رہتے ہیں، جس سے اُن کی کارکردگی پر منفی اثر پڑتا ہے۔
اگر آپ بھی انہی بے ترتیبیوں سے نبرد آزما ہیں تو خوش ہو جایے،ماہر نفسیات نے آپ کی اس الجھن کا حل پالیا ہے،اور بغیر تھکاوٹ کے کارکردگی میں اضافے کے لیے منفرد تجاویزات پیش کی ہیں۔
امریکی ریاست کیلی فورنیا کی ماہر نفسیات اور” ڈائریکٹر میڈیا سائیکالوجی ریسرچ سینٹر نیوپورٹ بیچ” کی "پامیلا روٹلیج” کا کہنا ہے کہ ڈیسک ٹاپ کو بھر کر مت رکھیں، یہ بے چینی کا باعث بنے گا،ڈیسک ٹاپ صاف رکھنے سے ذہنی سکون میسر رہتا ہے اور کارکردگی میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔
ڈاکٹر "پامیلا روٹلیج” اپنی تحقیقی مقالے میں رقم طراز ہیں کہ کمپیوٹر استعمال کرتے ہوئے ہمیشہ موسم کی مناسبت سے وال پیپر کا استعمال کریں،یہ ذہن پر خوشگوار اثرات مرتب کرتا ہے،جیسے گرمیوں میں ٹھنڈک والے وال پیپرزکافی سکون دیتے ہیں۔
یاد رہے عام طور سےماہرین نفسیات تجویز کرتے ہیں کہ سرخ رنگ کی وجہ سے انسان کو توانائی ملتی ہے جب کہ نیلے رنگ والے وال پیپر سے پرسکون اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اسی طرح ڈیسک ٹاپ پر "آئی کونز” کی بھرمار سے آپ کا ذہن اضطراب میں مبتلا ہو سکتا ہے،اس لیےغیراستعمال شدہ آئی کونز کو
حذف کردیں یا انہیں ڈیسک ٹاپ سے ہٹا دیں تا کہ آپ کا ڈیسک ٹاپ صاف ستھرا رہے،اس طرح آپ کو تھکاوٹ کا احساس نہیں ہوگا۔
تحقیق کے مطابق بہت زیادہ آئی کونز کی وجہ سے نہ صرف آپ تھکاوٹ کا شکار ہوں گے بلکہ اہم آئی کونز ڈھونڈنے میں بھی دقت پیش آتی ہے، جس سے کام کی رفتار قدرے دھیمی ہو جاتی ہے۔
ماہرین نفسیات یہ بھی تجویز کرتے ہیں کہ ایک "براﺅزر” میں بہت زیادہ "ٹیب” نہ کھولے جائیں،اس طرح کرنے سے نہ صرف کمپیوٹر کی رفتار کم ہوجائے گی بلکہ آپ جلد اکتاہٹ اور تھکاوٹ کا شکار بھی ہوجائیں گے۔
سوشل میڈیا کے تمام "اکاؤنٹس” کے ایک ساتھ کھول لینے سے کام میں توجہ کم ہونے کا احتمال رہتا ہے کیوں کہ اکاؤنٹس میں آنے والے نئے نوٹیفیکیشن اور ای میل ہمارے کام میں خلل ڈالتے ہیں اور کام کی استطاعت کو کم کردیتے ہیں۔
ماہرین نفسایت کا خیال ہے کہ کام کے دوران آنے والے غیر متعلقہ ای میل اور نوٹفیکیشن پر یکسوئی کو منقسم کرنے کا باعث بنتے ہیں،جس سے توجہ کام سے ہٹ کر غیر ضروری چیزوں طرف مبذول ہو جاتی ہے،اس لیے صرف ضروری اور متعلقہ اکاؤنٹس ہی کھولے جائیں۔
ماہرین نفسیات کا مشورہ ہے کہ اپنے کام کے دوران ان چیزوں سے دور رہیں اور کام مکمل ہونے پر ہی غیر ضروری اکاؤنٹس کھولے جائیں۔
ہلکا پھلکی موسیقی ذہن کو پرسکون رکھنے کا سب سے مفید ذریعہ ہے اس لیے کام کے دوران اپنی پسندیدہ موسیقی سے لطف اندوز ہوں، سنیں جو آپ کو پرسکون رکھ سکے۔نے ہنگم اور شور و غل والی موسیقی سے اجتناب برتیں، یہ طبعیت میں اضطراب پیدا کردیتے ہیں۔
امریکی ماہر نفسیات برائے نیڈیا کے مطابق میوسیقی سنتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ موسیقی کی سائیٹ کو ڈیسک ٹاپ کے نیچے والے بار میں جگہ دیں،اس طرح آپ بآسانی کام بھی کرسکیں گے اور کمپیوٹر کی رفتار بھی سست نہیں ہوگی۔
ماہرین نفسیات کی جانب سے پیش کی گئی تجاویزات سے نا صرف یہ کہ آپ کو تھکاوٹ کا احساس کم ہو گا بلکہ کام میں دل چسپی اور یکسوئی میں بھی خاطر خواہ اضآفہ ہو گا،جو بالعموم آپ کی کارکردگی میں اضافے اور بالخصوص عہدے میں "ترقی” کا باعث بنے گا۔