نئی دہلی : بھارتی میڈیا نے غذائی اشیاء کے پیکٹ پر تفصیلات اردو میں لکھنے پر کہرام مچادیا، بھارت میں ایک مرتبہ پھر ہندو مسلم فسادات پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
بھارتی میڈیا ریٹنگ کےلیے ایک مرتبہ پھر ملک میں ہندو مسلم فسادات کو ہوا دینے کےلیے سرگرم ہوگیا، بھارتی نشریاتی ادارے درشن ٹی وی کی خاتون رپورٹر نے غذائی اشیاء کے پیکٹ پر تفصیلات اردو میں درج کرنے پر واویلا مچا دیا۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی کمپنی ہلدی رام نے پھولوں سے تیار کردہ غذا کی تفصیلات ہندی اور انگریزی کے ساتھ ساتھ اردو میں بھی درج کی، جس کا مقصد گاہکوں کو آگاہ کرنا تھا کہ اس میں کسی جانور کا گوشت یا چربی شامل نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سدرشن ٹی وی جو ہندو مسلم فسادات پھیلانے میں پیش پیش رہتا ہے کی ایک خاتون رپورٹر ریسٹورنٹ عملے سے سوال کرتی ہے کہ اس پیکٹ میں ایسا کیا ہے جسے چھپانے کےلیے کمپنی نے تفصیلات اردو میں درج کی ہیں۔
ریسٹورنٹ اسٹاف نفرت انگیز سوالات کا جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہتی ہے کہ وہ کسی بھی سوال کا جواب نہیں دے گی کیونکہ وہ ’انٹرٹینمنٹ‘ کا ذریعہ نہیں بننا چاہتی، البتہ اگر آپ کو اردو نہیں آتی تو ہندی اور انگریزی میں بھی تفصیلات درج ہیں وہ پیکٹ خرید لیں۔
بھارت کے انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے اردو میں تفصیلات دینے پر ہلدی رام کمپنی کے بائیکاٹ کی مہم شروع کردی گئی ہے جب کہ بہت سے شہریوں کی جانب سے اردو کو تعصب کا نشانہ بنانے پر اظہار برہمی بھی کیا جارہا ہے۔
بھارتی شہریوں کا کہنا ہے کہ اردو صرف مسلمانوں کی زبان نہیں ہے، بھارتی شہریوں نے اردو سے نفرت کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر اردو سے اتنی نفرت ہے تو بھارتی کرنسی کا بھی بائیکاٹ کردو جس پر ہندی اور انگریزی کیساتھ ساتھ اردو بھی تحریر ہے۔
Is this okay Hon. I&B Minister @ianuragthakur ji? Should the channel start harassing employees for their TRP and create more hate? Shouldn’t action be taken?
pic.twitter.com/hx1v7llbLD— Priyanka Chaturvedi🇮🇳 (@priyankac19) April 6, 2022
راجیہ سبھا رکن اور شیوسینا لیڈر پرینکا چترویدی نے بھی اردو سے نفرت کرنے والوں کو ہدف تنقید بنایا اور وزیراطلاعات کو مخاطب کرکے کہا کہ ‘کیا چینل کی ٹی آر پی کیلئے ریسٹورنٹ عملے کو ہراساں کرنا درست ہے’۔
انہوں نے وزیراطلاعات سے سدرشن ٹی وی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیا۔
خیال رہے کہ پیکٹ پر تفصیلات اردو میں نہیں بلکہ عربی میں تحریر کی گئی ہیں جسے بھارتی میڈیا نے مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کا ذریعہ بنایا اور اردو کہہ کر ہندو مسلم فسادات پھیلنے سازش شروع کردی.