تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بھارت کلسٹربم استعمال کرکےعالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہاہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور نے بھارتی فوج کی جانب سے کلسٹربم کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے کہا دنیا کا کوئی ہتھیار کشمیریوں کے حق خودارادیت کا عزم دبا نہیں سکتا۔

تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھارت کی جانب سے ایل او سی پر کلسٹر ٹوائے بم کے استعمال کے حوالے سے کہا بھارتی فوج کاکلسٹربم کااستعمال قابل مذمت ہے، بھارت کلسٹربم استعمال کرکےعالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہاہے۔

آصف غفور کا کہنا تھا کہ دنیاکاکوئی ہتھیارکشمیریوں کاحق خودارادیت دبانہیں سکتا، کشمیرپاکستانیوں کی رگوں میں خون کی طرح دوڑتا ہے، کشمیریوں کی جدوجہدآزادی کامیاب ہوگی۔

یاد رہےپاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر نے کہا تھا بھارت ایل اوسی پر شہریوں کونشانہ بنانےکےلئےکلسٹرٹوائےبم کا استعمال کررہا ہے ،  بھارتی فوج نے 30 اور 31جولائی کوآبادی کو نشانہ بنایا، بھارت نے وادی نیلم میں کلسٹر ٹوائے بم سے آبادی کو ٹارگٹ کیا، کلسٹر ٹوائے بم سے 4سال کے بچے سمیت2 شہری شہید اور 11 زخمی ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں :  بھارت کا ایل اوسی پر شہریوں کونشانہ بنانے کیلئے کلسٹر ٹوائے بم کا استعمال

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کلسٹربم یا اس میں بارود کا استعمال عالمی قوانین کے تحت ممنوع ہے، شہریوں پر کلسٹرٹوائے بم کے استعمال سے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا، عالمی برادری کو بھارت کے اس جارحانہ اقدام کا نوٹس لینا چاہئے۔

خیال رہے کلسٹرٹوائے بم شہریوں کیخلاف تباہ کن ہتھیار ہے، اس بم سے بچوں،گھروں کوخصوصی طورپرنشانہ بنایاجاتا ہے اور یہ بم اپنے ٹارگٹ پرکھلونوں کی شکل میں بکھرجاتا ہے، اس بم سے40فیصدبچےنشانہ بنتے ہیں اور اکثر بچے کلسٹرٹوائے بم کو کھلونا سمجھ کر گھر لے جاتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -