تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

بھارت کچھ بھی کرنے سےپہلے 27 فروری کویاد رکھے، ڈی جی آئی ایس پی آر

راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت کچھ بھی کرنے سےپہلےستائیس فروری کویاد رکھے،کچھ کیا تو حسن اور نعمان جیسے شاہین تیار بیٹھے ہیں۔آخری گولی،آخری سپاہی اورآخری سانس تک کشمیریوں کیساتھ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا آج کی نیوز کانفرنس کا بنیادی مقصد مقبوضہ کشمیرکی صورتحال ہے، سرحد پر کشمیریوں کی صورتحال سےمتعلق آگاہ کروں گا، کورکمانڈرز کانفرنس میں بھی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرگفتگوکی گئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کے2حالات ہوتےہیں،ایک اندرونی اوردوسراخطےکی صورتحال ہوتی ہے ، ہمارے خطےمیں عالمی طاقتوں کے مفاد بھی چل رہے ہیں، خطے میں مفاد کے حصول کیلئے پاکستان کو اہمیت حاصل ہے۔

چین سے تعلقات


میجر جنرل آصف غفور نے کہا بھارت میں آج کل ہٹلر کے پیروکار مودی کی حکومت ہے، چین کے ساتھ ہمارے اچھے اور بہترین تعلقات ہیں، خطےمیں معاشی صورتحال سے متعلق چین کا اہم کردار ہے، چین اور بھارت کےاپنےبھی بہت سےمسائل ہیں، چین اوربھارت کےمسائل کےباوجودمعاشی تعلقات ہیں۔

افغانستان مفادات کاجنگی میدان


ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اقوام عالم کےمفادات کا جنگی میدان رہا ہے، افغانستان نےگزشتہ 40سال میں جنگ، شہادوں کے علاوہ کچھ نہیں دیکھا، افغانستان سرحد کیساتھ ہماری فوج کی بڑی تعداد تعینات ہے۔

ایران سے تعلقات


ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ایران کےساتھ بھی ہمارے اچھےتعلقات ہیں، مشرق وسطیٰ کے حالات کی وجہ سے ایران بھی مسائل کا شکار ہے، مجموعی طور پر ایران کا خطے میں امن کیلئے اہم کردار ہے۔

مقبوضہ کشمیر


میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر اس وقت خطے میں اہم صورت اختیار کرچکا ہے، بھارت میں اقلیت اس وقت ایک مخصوص مائنڈسیٹ  کے تشدد کا شکار ہے، یہ وہی مائنڈسیٹ ہے جس نےگاندھی کوقتل کیا، جو زبردستی ہندو مذہب جوائن کراتی اور جومقبوضہ کشمیر پر قراردادوں کو تسلیم  نہیں کرتا۔

دہشت گردی کیخلاف جنگ


انھوں نے کہا پاکستان نےدہشت گردی کیخلاف قوم کےاتفاق سےبھرپورجنگ لڑی، ہم نےاپنے ملک کیساتھ خطےکےامن کیلئےبھی کرداراداکیا، دہشت گردی کیخلاف جنگ کے باوجود بھارت نے سرحد پر بلااشتعال فائرنگ جاری رکھی، بھارت کی کوشش رہی پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ سے توجہ ہٹ جائے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت نےجنگی جہازبھیجےجس کاپاکستان نےبھرپورجواب دیا، نئی حکومت آتےہی بھارت کومذاکرات کی پیشکش کی گئی ، وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو کہا ہے اب کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے ، بھارت نےاس ساری صورتحال کےباوجوداندرونی دہشت گردی بھی جاری رکھی۔

پاکستان کی کوششوں سے افغانستان میں امن کی فضا


میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت نے کلبھوشن کی صورت میں اندرونی دہشت گردی کی کوشش کی ، پاکستان کی کوششوں کی وجہ سے افغانستان میں امن کی فضابنتی جارہی ہے ، پاکستان نے افغان سرحد کیساتھ دہشت گردوں کا داخلہ بندکرایا، بھارت سوچ رہاہےاگر پاکستانی فوج افغان سرحد سے فارغ ہوگئی تو ہمارے لیے خطرہ ہوگا۔

پائلٹس بھارتی جارحیت کا جواب دینے کے لئے تیار


ان کا کہنا تھا کہ بھارت کوشش کررہاہےایسی حرکت کی جائےسےانہیں جواب نہ دیاجاسکے، بھارت کوبتادیناچاہتےہیں کہ جنگیں صرف اسلحےسےنہیں لڑی جاتی، بھارت کو 27 فروری کا جواب نہیں بھولنا چاہیئے، حسن اور نعمان جیسے شاہین کسی بھی بھارتی جارحیت کا جواب دینے کے لئے تیار ہے۔

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال


ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا پاکستان نے تمام حالات میں کشمیریوں کی مدد جاری رکھی ہے اور ہرحال میں جاری رکھےگا، مقبوضہ کشمیرمیں ایک ماہ سے کرفیو نافذ ہے، تمام آبادی گھروں میں قید ہے، اسکول بند ہیں، ہرگھر کے باہر بندوق بردار سپاہی کھڑا ہے ، حریت قیادت قید ہے، بھارتی اپوزیشن جماعتوں کو بھی کشمیر کے دورے سے روکا جارہاہے، اشیائے خوردونوش کی قلت ہے،کشمیریوں کوادویات تک نہیں مل رہی، ایک ماہ سے کشمیری گزشتہ دہائیوں کے ظلم کی انتہا پر ہیں۔

ففتھ جنریشن وارفیئرکےحملے


میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ ہم نےکامیابی سےلڑی ہے، ففتھ جنریشن وارفیئرکےحملےہم پرجاری ہیں، ہم ہائبرڈ وار بھرپور  انداز میں لڑ رہے ہیں، وارفائٹنگ سے پہلے اور دوران دوسرے ایلیمنٹ اپناکرداراداکرتےہیں۔

بھارت کےغیرقانونی اقدام پر پاکستان کا جواب


انھوں نے مزید کہا کہ بھارت کےغیرقانونی اقدام کےجواب میں پاکستان کابھرپوررسپانس چل رہاہے، مسئلےکوسیکیورٹی کونسل میں لےکرگئےجہاں مقبوضہ کشمیر پر بات ہوئی، دنیااب کشمیرپربات کررہی ہے، مودی کہتےہیں ثالثی قبول نہیں توپھرٹرمپ سےکیوں بات کررہےہیں، عالمی طاقتوں اوراہم سربراہ نےبھارت کے اقدام پر تشویش کااظہار کیا، لندن میں جواحتجاج ہواہےاس کی مثال نہیں ملتی۔

وزیراعظم کےعالمی رہنماؤں سےرابطےجاری


ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کےعالمی رہنماؤں سےرابطےجاری ہیں، دوسرےممالک کی جانب سےمسئلہ کشمیرپرتشویش کا اظہار کیا جارہاہے، مسئلہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرتشویش کااظہارکیاجارہاہے ، پاکستان کی کشمیریوں کےلیےجدوجہدحق خودارادیت کےحصول کیلئے ہے۔

لائن آف کنٹرول پراشتعال انگیزی کی جاسکتی ہے


میجر جنرل آصف غفور نے کہا مودی چاہتا ہے کوئی ایساکام کرےجس سےکشمیریوں کی جدوجہدکودہشت گردی کا رنگ دیں، ایسی صورتحال میں لائن آف کنٹرول پراشتعال انگیزی کی جاسکتی ہے جس کا بھرپور جواب دیاجائےگا۔

ان کا کہنا تھا کہ  حکومت سفارتی کوششوں سےدنیاکےضمیرکوجگانےکی کوشش کررہی ہے، وزیراعظم کہہ چکےہیں کشیدگی کواس سطح پرنہیں لے جانا چاہتے،  جس سےدنیاکوخطرہ ہو۔

کشمیریوں کیلئے پیغام


ڈی جی آئی ایس پی آر  نے کہا  کشمیریوں کو پیغام ہے آزادی کی جدوجہدمیں ہم ان کیساتھ کھڑے ہیں، کشمیریوں کی صابت قدمی کوسلام پیش کرتے ہیں، ان کے کیساتھ کھڑے ہیں، کھڑے تھے اور انشااللہ کھڑے رہیں گے، کشمیری اپنا جائزحق خودارادیت حاصل کرکےرہیں گےاور ہمیں یقین ہے آپ کامیاب ہوں گے، کشمیریوں کی جدوجہدآزادی میں پاکستان ان کی بھرپورمددکرےگا۔

میجر جنرل آصف غفور  کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کی فوج خودمختاری کی محافظ ہوتی ہے، کشمیرہماری شہ رگ ہے، پاکستانی عوام،حکومت اورفوج پر  عزم ہےاورپرعزم رہےگی، آزادی کی جدوجہد کو دہشت گردی کا رنگ دینے کے دھوکے میں نہیں آئیں گے۔

انھوں نے کہا کشمیریوں کی ثابت قدمی کوسلام پیش کرتےہیں، وزیراعظم بھی کہہ چکےہیں پاکستان ایک ذمہ دارریاست ہے۔

دورہ امریکا


ڈی جی آئی ایس پی آرکا کہنا تھا کہ دورہ امریکاسےمتعلق کچھ یوٹیوب پرویڈیوزبنانےوالوں نےگفتگو کی گئی ، یوٹیوب پرویڈیوز بنانے والوں نے ایسی گفتگوکی، جیسے ٹرمپ کے برابر والی کرسی پر بیٹھے ہوئےتھے،  وہ حضرات یہ کہہ رہےتھےکہ ٹرمپ نے یہ کہا وہ کہا، کشمیر پر وزیراعظم عمران خان اورٹرمپ کے درمیان بات ہوئی ،  دہائیوں سے کشمیریوں کیلئے لڑتے آرہے ہیں اب کیسے سمجھوتہ کرسکتےہیں ، یہ کوئی سوچ بھی کہہ سکتا ہے کہ ہم کشمیر پر کوئی سمجھوتہ کرسکتے ہیں،  کشمیر ہمیں اپنی جان سے بھی عزیز ہے۔

آرمی چیف مدت ملازمت میں توسیع  نہیں چاہتےتھے


میجر جنرل آصف غفور نے کہا  آرمی چیف مدت ملازمت میں توسیع نہیں چاہتےتھے، آرمی چیف کےمختلف ملکوں کےسربراہان سےاچھےمراسم ہیں، موجودہ صورتحال دیکھتے ہوئے وزیراعظم  نےآرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی۔

کشمیرکیلئےہرحدتک جائیں گے


ان کا کہنا تھا کہ  وزیراعظم اورملٹری لیڈرشپ کہہ چکی ہےکشمیرکیلئےہرحدتک جائیں گے، جب کسی بھی حدتک جانےکی بات کی جائےتوتمام آپشنز موجود ہوتے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا  وزیرخارجہ کاکام سفارتکاری سےجنگ روکناہے، ہرحکومت کی کوشش ہوتی ہےمسائل کومذاکرات کےذریعےحل کیاجائے، عوام کو سمجھنا چاہیے، ہمارے ملک کو خطرہ ہوگا تو تمام آپشنز استعمال کیےجاتےہیں۔

میجر جنرل آصف غفور  کا کہنا تھا کہ  کشمیری اپناحق خودارادیت حاصل کرکےرہیں گےاس کاوقت آن پہنچاہے،  کوئی یہ کیسےسوچ سکتاہےکہ مقبوضہ کشمیر پرکوئی ڈیل ہوسکتی ہے ، دہشت گردی کیخلاف جنگ کی وجہ سےہماری معیشت پراثرپڑا۔

افغان سرحد


انھوں نے مزید کہا افغان سرحدکیساتھ فینسنگ کررہےہیں، بھارت سمجھتاہےافغان سرحدپرامن ہوگیاتوفوج بھارتی سرحدپربڑھائی جائےگی، کوئی بھی ملک  اورفوج اپنا پلان پریس کانفرنس کاجلسے میں بتا کر رسپانس نہیں دیتی،  کیا پلان ہےاس میں کیا تبدیلی کرنی ہے ہم یہ ہی کام کرتےرہتےہیں۔

ہم نےسب سوچاہوا،  ہم پرچھوڑدیں اورکیاکریں گے


ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ  ہم نےسب سوچاہوا بھارت میں بیٹھے لوگوں کوبھی پتہ ہے، ایسےکرناہےیہ ہم پرچھوڑدیں اور کیاکریں گے آپ یہ دیکھیں ، ہائبرڈوار ساتھ ساتھ چل رہی ہے، جس  میں ایک پہلو پروپیگنڈا ہے، اس وقت پاکستانی قوم کو متحد ہونے کی ضرورت ہے، ہائبرڈوار میں پروپیگنڈے کے ذریعے قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ، اسرائیل اور اس قسم کے دیگر پروپیگنڈے پر کوئی توجہ نہ دی جائے۔

میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ  عابدعلی سےمتعلق بھی رات کوپروپیگنڈاکیاگیا۔

اسرائیل کوتسلیم کرنےسےمتعلق باتیں پروپیگنڈا


ان کا کہنا تھا کہ  دوسری جنگ عظیم کےبعدعالمی طاقتوں کومفادہی ہمارا خطہ بن گیاہے،  ہمارے خطے میں عالمی طاقتوں کےمفادات کی جنگ جاری ہے، کس ملک کا کیا مفاد ہے، اس پر اس پریس بریفنگ میں نہیں بتاسکتا ، ایران کیساتھ بارڈر پر فینسنگ معاملات حل کرنے کی کوشش کررہےہیں، ایران کیساتھ بارڈر کو آرڈینیشن بہتر ہے، بات چیت بھی جاری ہے، پاک افغان بارڈر کی طرح پاک ایران بارڈر کو بھی محفوظ کریں گے، اسرائیل کوتسلیم کرنے سے متعلق باتیں پروپیگنڈا ہے۔

آخری گولی،آخری سپاہی اورآخری سانس تک کشمیریوں کیساتھ


ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا  آخری گولی،آخری سپاہی اورآخری سانس تک کشمیریوں کیساتھ ہیں ، 72 سال سےایک ایشوچل رہاہے اوربھارت اس پرتوجہ ہی نہیں دےرہا، مسئلہ کشمیر کو بھارت کہتاہےدوطرفہ معاملات ہےلیکن بات چیت نہیں کرتا، عالمی سطح پربات اٹھائی جاتی ہےتوبھارت اس پربھی بات چیت کیلئے تیار نہیں ہوتا۔

 بھارت کےساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے


میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ  بھارتی حکومت کےحالیہ اقدامات کےبعدمذاکرات کےدروازےہی بندکردیئےگئے، وزیراعظم عمران خان واضح کہہ چکے ہیں اب بھارت کےساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے ، اگست کےغیرقانونی اقدامات غیرفعال ہونےتک بات چیت نہیں ہوسکتی۔

پاک فوج مضبوط اورایک مکمل سسٹم


انھوں نے مزید کہا کہ  ہم حکم کی تعمیل کرتے ہیں ایک سسٹم کے تحت چلتے ہیں ، ایک جنرل کے بدلے ایک جنرل کی ہی پروموشن ہوتی ہے، یہ پروپیگنڈا ہے کہ آرمی چیف کی وجہ سے 125جنرلز کی پروموشن نہیں ہوگی، یہ وہی پروپیگنڈا ہے، جوکچھ یوٹیوب پرویڈیوبنانےوالےکرتےہیں، پاک فوج مضبوط ہے اور ایک  مکمل سسٹم کے تحت چلتی ہے۔

آزادی کاجذبہ کشمیریوں کی تھرڈجنریشن میں چلاگیا


ڈی جی آئی ایس پی آر  کا کہنا تھا کہ  پاکستان نےمسئلہ کشمیرکوہمیشہ پرامن طورپرحل کرنےکی کوشش کی، مودی کی کوشش تھی72سال سےجوکچھ ہوا  یہ اقدام بھی پی لیاجائےگا، لندن میں زبردست احتجاج ہواجس کوپوری دنیا نے دیکھا۔

میجرجنرل آصف غفور  نے کہا  مقبوضہ کشمیرمیں مکمل کرفیونافذ ہے،کشمیریوں کوگھروں سےنکلنےنہیں دیاجارہے ، آزادی کاجذبہ کشمیریوں کی تھرڈ جنریشن میں چلاگیاہے، بھارت کو سوچنا چاہیےاس قسم کے جذبے کو دبایان ہیں جاسکتا، عالمی برادری بھی مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش میں مبتلا ہے۔

امریکااورافغان طالبان مذاکرات


ان کا کہنا تھا کہ  افغان مفاہمتی عمل جاری ہے اور پیشرفت بھی ہورہی ہے، امریکا اور افغان طالبان کے مذاکرات حتمی مراحل میں داخل ہوچکے ہیں، پاکستان افغانستان میں امن اوراستحکام چاہتاہے ،افغان مفاہمتی عمل کادوسرامرحلہ انٹراافغان مذاکرات ہوں گے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر  نے کہا  مسئلہ کشمیرپر کسی بھی فریق کی ثالثی کوپاکستان نےقبول کیا، جوذمہ داری فوج کودی گئی اس میں سرخروہوں گے ۔

نیوکلیئر سے متعلق ہماری نو فرسٹ یوز کی کوئی پالیسی نہیں


میجرجنرل آصف غفور   کا کہنا تھا کہ  نیوکلیئرسےمتعلق اسٹیٹ کی پالیسی پرعمل کیاجائےگا،  نیوکلیئر سے متعلق ہماری نو فرسٹ یوز کی کوئی پالیسی نہیں، پاکستان نےکبھی پہل نہیں کی،ڈٹ کرکھڑےہیں اورکبھی پیچھےنہیں ہٹے۔

انھوں نے کہا کہ  بھارت کی جارحیت کامنہ توڑجواب دیاجائےگا، بھارت ایسی جنگ کےبیج بورہاہےجس سےدنیاکوخطرہ ہوسکتاہے، کشمیرپاکستان کا ایک  مسئلہ  ہےجس پرپوری قوم متحدہے، کشمیریوں کیساتھ ہیں،مسئلہ کشمیرحل ہوناہے۔

قوم سےدرخواست ہےجوبھی شہیدہےان کے گھر جائیں


یوم دفاع کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر   کا کہنا تھا کہ  شہیدوں نےہمارے لیےاپنی جانیں قربان کیں، قوم سےدرخواست ہےجوبھی شہید ہے ان کے گھر جائیں،  شہیدوں کےلواحقین کومحسوس ہوناچاہیےقوم ان کیساتھ کھڑی ہے۔

کشمیر پاکستان کاایشو


میجرجنرل آصف غفور   نے کہا کہ  کشمیرکسی فرد،پارٹی کاایشونہیں یہ پاکستان کاایشوہے، کشمیرکیلئےہم سب نےمل کرآوازاٹھانی ہے،  مسئلہ کشمیر پر ہم سب ایک ہیں، کشمیرکیلئےہم سب کوایک ہوکرنکلناہے۔

انسدادپولیومہم کومل کرکامیاب بنائیں، قوم سے درخواست


ان کا مزید کہنا تھا کہ  پولیوایک عالمی مسئلہ ہے، قوم سےدرخواست ہےانسدادپولیومہم کومل کرکامیاب بنائیں، انسدادپولیومہم ہمارےبچوں کے مستقبل کیلئے ہے۔

Comments

- Advertisement -