ورلڈ کپ میں بھارت سے شکست کے بعد ماہرین کرکٹ نے آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز اور بابر اعظم کی قیادت کا موازنہ شروع کر دیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز بھارت نے آسٹریلیا کو با آسانی 6 وکٹوں سے شکست دے دی۔ انڈیا کے خلاف کینگروز ٹیم ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور 199 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ 200 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بھارتی ٹیم کا آغاز بھی خاصا ڈراؤنا تھا اور صرف 2 رنز پر کپتان روہت شرما سمیت تین ٹاپ بیٹر آؤٹ ہوچکے تھے۔
اس موقع پر آسٹریلیا ٹیم نے مزید دباؤ ڈالنے کے لیے بروقت اہم فیصلے کرنے کے بجائے میچ آسانی کے ساتھ بھارت کے حوالے کر دیا۔
اے آر وائی نیوز کے اسپورٹس پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں بھی کرکٹ ماہرین بھارتی بیٹنگ کی اس نازک صورتحال پر آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز کے فیصلوں پر حیران رہ گئے جس نے ہاتھ آئی بازی پلٹ کر رکھ دی۔
اسپورٹس صحافی شاہد ہاشمی نے برملا اور طنزیہ تجزیہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے خلاف میچ میں آسٹریلوی قائد پیٹ کمنز کی کپتانی میں پاکستانی قائد بابر اعظم کی کپتانی کی جھلک نظر آئی۔
کامران اکمل نے اس بات سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ بابر اعظم کی کپتانی پیٹ کمنز سے کئی گنا بہتر ہے۔
شاہد ہاشمی نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ 200 رنز کے معمولی ہدف کے تعاقب میں صرف دو رنز پر تین بھارتی بیٹر کپتان روہت شرما، شریاس ائیر اور ایشان کشن آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ چکے تھے۔ مچل اسٹارک تین اوور میں چھ رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کیے ہوئے تھے لیکن کمنز نے ان کے ذریعے ہی بھارتی بیٹرز پر دباؤ بڑھانے کے بجائے فوری طور پر انہیں بدل دیا اور دوسرا بولر لے آئے۔
اسپورٹس جرنلسٹ اور تجزیہ کار نے مزید کہا کہ جوش ہیزل ووڈ جس نے چار اوور میں دو آؤٹ کر کے دیے ہوئے تھے اور کوہلی کا کیچ ان کی گیند پر ڈراپ ہوا تھا آسٹریلوی کپتان نے اچانک انہیں بھی چینج کردیا۔
پیٹ کمنز اپنے مین اسپنر زمپا سے پہلے گلین میکسویل کو لائے جب کہ دیکھ چکے تھے کہ بھارتی اسپنرز نے ان کے چھ آؤٹ کیے ہوئے تھے۔
شاہد ہاشمی نے کہا کہ اس اہم موقع پر جب تین آؤٹ ہونے پر انہیں چوتھا مین بیٹر آؤٹ کرکے میچ پر گرفت مضبوط کرنی چاہیے تھے ایسی کپتانی کرکے بہت مایوس کیا۔
کامران اکمل نے کہا کہ پیٹ کمنز نے جتنے اچھے فیصلے بطور ٹیسٹ کپتان کیے ون ڈے میں وہ بات نظر نہیں آتی۔ بھارت جیسے ملک میں ایک اسپنر کے ساتھ میگا ایونٹ کھیلنے کے لیے آنا انتہائی حیران کن ہے۔