تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

میرا ڈونا کی موت طبعی نہیں خودکشی ہے، ڈاکٹر کا دعویٰ

بیونس آئرس:  ارجنٹائن کے آنجہانی لیجنڈ فٹبالر کے سابق ڈاکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈیاگو میراڈونا کی موت طبعی نہیں بلکہ ایک قسم کی خودکشی ہے۔

ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق میراڈونا کے سابق ڈاکٹر نے ریڈیو پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ آپریشن کے بعد لیجنڈری فٹبالر ذہنی مریض بن گئے تھے جس کی وجہ سے انہیں زندگی سے کوفت آنے لگی تھی۔

ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ’وقت پر کھانا اور دوائی نہ لینے کی وجہ سے میرا ڈونا کی موت ہوئی، جسے میں طبعی موت نہیں سمجھتا بلکہ یہ اسے خودکشی کہا جاسکتا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میرا ڈونا کو معمولی ہارٹ اٹیک ہوا تھا جو عام طور پر جان لیوا نہیں ہوتا مگر خوراک اور ادویات نہ لینے کی وجہ سے وہ اسے برداشت نہیں کرسکے‘۔

مزید پڑھیں: میراڈونا کی موت طبعی تھی یا انہیں قتل کیا گیا؟

انہوں نے دعویٰ کیا کہ میرا ڈونا اس سے قبل کیوبا میں بھی خودکشی کی کوشش کرچکے تھے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر الفریڈو چائے 1977 سے 2007 تک میراڈونا کے معالج رہے تھے، وہ اسٹار فٹبالر کے ساتھ رہتے تھے۔

واضح رہے کہ 30 نومبر کو ارجنٹینا نے میراڈونا کی موت کے حوالے سے تحقیقات کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ارجنٹینا کی وزارت صحت نے میراڈونا کے قتل کا خدشہ ظاہر کیا تھا مگر انہوں نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ اس بات کو کہنا قبل از وقت ہوگا۔

واضح رہے کہ دنیائے فٹبال کے عظیم کھلاڑی ڈیاگو میراڈونا نومبر میں مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے تھے۔

خیال رہے کہ 60 سالہ فٹبالر کی گزشتہ دنوں دماغ کی کامیاب سرجری بھی ہوئی تھی جس کے بعد انہیں ڈسچارج کردیا گیا تھا تاہم وہ گھر پر ہی طبی عملے کی خصوصی نگرانی میں تھے۔

یہ بھی پڑھیں: میراڈونا کی تصویر کرنسی نوٹ پر چھاپی جائے گی

میرا ڈونا ارجنٹائن کی ٹیم کے سابق کپتان رہے ہیں اور اپنے وقت کے عظیم کھلاڑی تھے جن کی قیادت میں ارجنٹائن نے 1986 میں ورلڈکپ جیتا، ان کے انتقال نے دنیا بھر کے فٹبال شائقین کو افسردہ کردیا ہے۔

Comments

- Advertisement -