ایکواڈر کے وزارت ماحولیات نے تصدیق کی ہے کہ 800 کچھوؤں کے باپ کچھوے کو آزادی دے دی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایکواڈور کے حکام نے دو روز قبل گالاپاگوس نسل کے ’ڈیاگو‘ نامی کچھوے کو آزادی تھی۔
رپورٹ کے مطابق گالاپاگوس کی نسل معدومی کے خطرے سے دوچار تھی ،ایک ایسے موقع پر ڈیاگو نے اپنی نسل کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔
وزیربرائے ماحولیات کے مطابق ڈیاگو کم از کم 800 کچھوؤں کا باپ ہے جس کی عمر 100 برس ہے، ڈیاگو نے اپنی نسل کو بچانے میں کلیدی کردار ادا کیا اور فارمنگ کے ذریعے کالا پاگوس کی نسل کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کی گئی۔
ماہرین کے مطابق گالاپاگوس کچھوا 200 سال تک زندہ رہنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ایک کچھوے کا وزن عام طور پر 417 کلوگرام تک ہوتا ہے۔
100 سالہ کچھوے کو آزاد کر دیا گیا
نایاب نسل کے 100 سالہ کچھوے کو قدرتی ماحول میں آزاد کردیا گیا ہے۔ ڈیاگو کو افزئش نسل کے لئے استعمال کیا گیا تھا۔#turtles pic.twitter.com/webAh27z7o— VOA Urdu (@URDUVOA) June 18, 2020
رپورٹ کے مطابق ڈیاگو کے ساتھ 14 مزید نایاب نسل کے کچھوؤں کو گلاپو آئس لینڈ پر چھوڑا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 1960 کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے کہ بیک وقت 2ہزار سے زائد گالاپوس نایاب کچھوے موجود ہیں۔