سکھر : ڈی آئی جی سکھر جاوید جسکانی نے فاطمہ سے جنسی زیادتی کی تصدیق کردی اور کہا ڈی این اے سیمپل میچنگ کے بعد زیادتی کرنیوالے ملزم کاپتہ چل جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے علاقے رانی پور میں تشدد کا شکار گھریلوملازمہ فاطمہ کی ہلاکت کی تحقیقات جاری ہے۔
ڈی آئی جی سکھرجاویدجسکانی نے فاطمہ سےجنسی زیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فاطمہ کےساتھ جنسی زیادتی کےشواہد ملے ہیں۔
ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ حویلی میں موجود دیگر افراد کے ڈی این اے سیمپل لیئے گئے ہیں، ڈی این اے سیمپل میچنگ کے بعد زیادتی کرنیوالےملزم کاپتہ چل جائےگا۔
جاویدجسکانی نے بتایا کہ واقعے کے بعد سےحویلی میں رہنے والے 2افراد غائب ہیں ، ملزمان کتنےہی با اثر کیوں نہ ہوں انہیں کٹہرے میں کھڑاکیا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تحقیقات کر رہے کہ پولیس نےاس کیس میں کیا غفلت کی،اسپتال کے عملے کو بھی شامل تفتیش کیا ہے۔
گذشتہ روز حویلی میں تشدد سے جاں بحق فاطمہ کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کا خدشہ ظاہرکیا گیا تھا، بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات ہیں، چہرہ ایک طرف سےنیلااوردوسری جانب سے ہرا ہوچکا تھا جبکہ آنکھ ، کمر، پیشانی، پاؤں، گھٹنے اور ہاتھ پر بھی نشانات تھے۔