تازہ ترین

قومی اسمبلی میں‌ عدالتی اصلاحات کا بل منظور

اسلام آباد: قومی اسمبلی نے عدالتی اصلاحات پر مشتمل...

آئی ایم ایف نے پٹرول پر مجوزہ سبسڈی کی ابتدائی تجویز مسترد کر دی

اسلام آباد : بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم...

عدالتی اصلاحات کابل قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا

اسلام آباد: وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نے عدالتی اصلاحات کابل...

سعودی عرب میں ڈیجیٹل کرنسی: استعمال میں کیا رکاوٹ ہے؟

ریاض: سعودی عرب میں ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال کے حوالے سے مشاورتی عمل جاری ہے اور اس سلسلے میں دنیا بھر میں کیے گئے اقدامات و قوانین کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

اردو نیوز کے مطابق سعودی سینٹرل بینک (ساما) کا کہنا ہے کہ اب تک ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال کا فیصلہ نہیں کیا گیا، فی الوقت اس کے ممکنہ فوائد اور خطرات پر غور کیا جا رہا ہے۔

ساما کے گورنر ڈاکٹر فہد المبارک کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل کرنسی کو جانچنے کی کارروائی جاری ہے، سعودی عرب میں سرگرم مالیاتی ٹیکنالوجی کمپنیوں اور بینکوں کے تعاون سے یہ کام کیا جا رہا ہے۔

گورنر کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال کے فوائد اور نقصانات کے حوالے سے دنیا کے سینٹرل بینکوں کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے تناظر میں جائزہ لیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل کرنسی منصوبے کے موجودہ مرحلے میں مقامی مالیاتی ٹیکنالوجی کمپنیوں اور بینکوں نیز مارکیٹ کے مؤثر اداروں کو شریک کیا جا رہا ہے، علاوہ ازیں ٹیکنالوجی اور مشاورتی سروسز فراہم کرنے والوں کا تعاون بھی حاصل کیا جا رہا ہے۔

گورنر کا مزید کہنا تھا کہ ساما ڈیجیٹل کرنسی کا جائزہ متعلقہ بین الاقوامی فریقوں اور سعودی سرکاری اداروں کے ساتھ مشاورت جاری رکھے گا۔

خیال رہے کہ سعودی سینٹرل بینک 2019 کے دوران عابر منصوبے کے ذریعے ساما کے لیے ڈیجیٹل کرنسی کے آزمائشی مرحلے میں کامیابی حاصل کر چکا ہے، یہ انیشی ایٹو متحدہ عرب امارات کے بینک کے تعاون سے کیا گیا تھا۔

Comments