تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

سنہ 2025 تک ڈائنو سار واپس آجائیں گے؟

ڈائنو سارز کا زمین پر ہونا خاصا خوفناک خیال ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈائنو سار زمین پر واپس بھی آسکتے ہیں۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جراسک پارک سے متاثر سائنس دان کہتے ہیں کہ ان کے خیال میں 2025 تک دنیا میں ڈائنو سار کی واپسی ممکن ہے۔

سال 1993 کی مشہورِ زمانہ فلم جراسک پارک اب تک کی سب سے مشہور فلموں میں سے ایک ہے، جس کی کہانی کروڑوں سال پہلے ختم ہونے والے ڈائنو سار کی دوبارہ تخلیق پر مبنی ہے۔

فلم میں ایک ماہر حیاتیات وسطی امریکا کے ایک جزیرے پر تقریباً مکمل تھیم پارک کا دورہ کرتا ہے جہاں اسے کچھ بچوں کی حفاظت کی ذمہ داری سونپی جاتی ہے، لیکن بجلی کی خرابی کے باعث پارک کے کلون شدہ ڈائنو سار چھوٹ جاتے ہیں، جس کا نتیجہ انتہائی تباہ کن نکلتا ہے۔

اس سلسلے کی پانچ بلاک بسٹرز کے بعد چھٹی اور آخری قسط جراسک ورلڈ ڈومینین 10 جون کو ریلیز ہونے والی ہے۔

ایک ماہر حیاتیات جن سے جراسک ورلڈ کے ڈائریکٹر اسٹیون اسپیلبرگ نے مشورہ کیا اور فرنچائز کے تکنیکی مشیر کے طور پر خدمات حاصل کیں، کہتے ہیں کہ مستقبل قریب میں ممکنہ طور پر یہ کہانیاں حقیقت کا روپ دھار سکتی ہیں۔

سال 2015 میں ایک پینل ڈسکشن کا انعقاد کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹر جیک ہورنر نے ان معدوم ہوچکی مخلوقات کی ممکنہ واپسی کے بارے میں تبصرے کیے۔

ہارنر کے کام نے ڈاکٹر ایلن گرانٹ کو ہٹ فلم سیریز بنانے کے لیے متاثر کیا، اب انہوں اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ٹیکنالوجی 2025 تک ڈائنو سار کو وجود میں لانے کے قابل ہو سکتی ہے۔

ایسا کرنے کے لیے، انہوں نے مرغیوں (ڈائنوسارز کے زندہ آباؤ اجداد) میں جینیاتی تبدیلیاں کر کے ان کی آبائی خصلتوں کو دوبارہ فعال کرنے کا منصوبہ بنایا۔

دوسرے لفظوں میں کہیں تو، انہیں اتنا ہی خوفناک بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جیسا کہ جراسک پارک میں ڈائنو سار دکھائے گئے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ بلاشبہ یہ پرندے ڈائنو سار ہیں، لہٰذا ہمیں صرف انہیں ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ کچھ زیادہ ہی ڈائنوسار کی طرح نظر آئیں۔ ڈائنوسار کی دم، بازو اور ہاتھ تھے، اور ارتقا کے ذریعے وہ اپنی دم کھو چکے ہیں، اور ان کے بازو اور ہاتھ پروں میں بدل گئے ہیں۔

ہارنر نے مزید کہا کہ دراصل، پروں اور ہاتھ کو دوبارہ بنانا اتنا مشکل نہیں ہے، چکنو سارس حقیقت کا روپ دھارنے کے راستے پر ہے۔ دراصل دم دوبارہ تخلیق کرنا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ لیکن دوسری طرف، ہم حال ہی میں کچھ چیزیں کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں جس نے ہمیں امید دلائی ہے کہ اس میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔ پرندے زندہ ڈائنو سار ہیں۔

Comments

- Advertisement -