تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

پالیسی مذاکرات کا پہلا دور : پاکستان نے آئی ایم ایف کی چند شرائط کو غیر حقیقت پسندانہ قراردے دیا

اسلام آباد : پاکستان نے آئی ایم ایف کی چند شرائط کو غیر حقیقت پسندانہ قراردے دیا، پالیسی مذاکرات میں آئی ایم کو بتایا کہ عوام پر ضرورت سے زیادہ بوجھ ڈالنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان پالیسی مذاکرات کا پہلا دور شروع ہوگیا۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ایکسٹرنل فنانسنگ پر بات چیت جاری ہے اور ایکسٹرنل فنانسنگ کی ضروریات سمیت اہداف پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع نے کہا کہ اسٹیٹ بینک حکام نے پاکستان کی ایکسٹرنل فنانسنگ کی ضروریات پربریفنگ دی۔

پاکستانی حکام نے ایکسٹرنل فنانسنگ پر آئی ایم ایف کی پیشگوئی سےاتفاق نہ کیا اور زرمبادلہ کے ذخائر کا ہدف مقرر کرنے پر بھی بات چیت طے نہ ہوسکی۔

پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف کی چند شرائط کو غیر حقیقت پسندانہ قراردے دیا، حکام نے آئی ایم ایف کو بریفنگ میں کہا کہ پاکستانی معیشت میں بہتری کی بڑی گنجائش ہے، عوام پرضرورت سے زیادہ بوجھ ڈالنےسےمسائل حل نہیں ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان 8اور9 فروری کے پالیسی مذاکرات مزید اہمیت اختیارکرگئے تاہم بات چیت میں مزید تاخیر کا خدشہ ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرونی فنانسنگ کا انتظام ہی پاکستان کودیوالیہ ہونےسے بچا سکتا ہے، ایکسٹرنل فنانسنگ کےانتظام کیلئے آئی ایم ایف سے درخواست کی جائے گی۔

خیال رہے آئی ایم ایف سے جون تک سولہ ارب ڈالر زرمبادلہ ذخائر مستحکم کرنے کا معاہدہ تھا اور اس ہدف کو پاکستان 30 جون 2023 تک پورا نہیں کرسکتا۔

Comments

- Advertisement -