اسپیکر پنجاب اسمبلی اور ڈپٹی اسپیکر کے درمیان اختیارات کا تنازع شدت اختیار کرگیا ہے اور اسپیکر پرویز الٰہی نے ڈپٹی اسپیکر افس کے 11ملازمین کا تبادلہ کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی اور ڈپٹی اسپیکر کے درمیان اختیارات کا تنازع شدت اختیار کرگیا ہے اور اسپیکر پرویز الٰہی نے ڈپٹی اسپیکر افس کے 11 ملازمین کا اچانک تبادلہ کردیا رات گئے ہونے والے تبادلوں کو ڈپٹی اسپیکر کے ملازمین نے ماننے سے انکار کردیا ہے۔
اس حوالے سے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری ملازمین کے تبادلے کے جاری نوٹیفکیشن پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ رات گئے ملازمین کا تبادلہ سمجھ سے بالا تر ہے، سرکاری رہائش گاہ پر تعینات ملازمین کو بھی ڈرایا جارہا ہے۔
دوست محمد مزاری نے کہا ہے کہ اسپیکر آفس کے اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والا نہیں ہوں۔
دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی کے ترجمان نے ڈپٹی اسپیکر کے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔
ترجمان اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا ہے کہ ڈپٹی اسپیکرکو استحقاق کے مطابق ملنے والا کوئی سرکاری ملازم واپس نہیں لیا گیا، ان کے پاس استحقاق کے مطابق اسٹاف کے 12 افسر اور ملازمین ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رہائشگاہ پر 4 گارڈ تعینات کیے گئے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب کےانتخاب پر ڈپٹی اسپیکر کو 40 سرکاری گارڈز فراہم کئے گئے تھے جو 16 اپریل کے بعد واپس بلالیے گئے تھے۔