جمعرات, نومبر 14, 2024
اشتہار

بچے کی موت پر لواحقین نے ڈاکٹرز کو تشدد کا نشانہ بنا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

پنجاب کے فیصل آباد چلڈرن اسپتال میں بچے کی موت پر لواحقین کی جانب سے ڈاکٹرز کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

لواحقین کے خلاف تھانہ صدر میں ڈاکٹر شعیب کی مدعیت میں پولیس نے مقدمہ درج کیا جس کے بعد بچے کے والد ندیم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ جھنگ سے ایک سال کے بچے تراب کو چلڈرن اسپتال لایا گیا تھا، خسرہ اور نمونیا میں مبتلا بچے کی حالت تشویشناک تھی جبکہ بچے کی موت پر لواحقین نے ڈاکٹر خضریٰ کو تھپڑ مارا اور حملہ آور مرد وخ واتین کے تشدد سے ڈاکٹر فرحت زخمی ہوا۔

- Advertisement -

موقع پر موجود سکیورٹی گارڈز نے بچے کے والد ندیم پکڑا اور پھر پولیس کے حوالے کر دیا۔ لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ بروقت طبی امداد نہ ملنے سے بچے کی موت ہوئی۔

ادھر وائے ڈی اے کی طرف سے کل سے او پی ڈی میں ہڑتال کا اعلان کر دیا گیا۔

جون 2022 میں پنجاب کے شہر ہارون آباد کے تھانہ سٹی میں ایس ایچ او کے سامنے ڈاکٹر مریم حسین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا تھا کہ لیڈی ڈاکٹر مریم ٹی ایچ کیو ہارون آباد میں تعینات تھیں انہیں تھانے میں عدیل نامی شخص نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

ڈاکٹر مریم کا کہنا تھا کہ میرے خاوند نعمان ارشد کے ایما پر مجھ پر تشدد کیا گیا جبکہ انہوں نے شوہر پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر نعمان ٹی ایچ کیو میں تعینات ہیں اور آئس کا نشہ کر کے مریضوں کا چیک اپ کرتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں