تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

قطر: الخور، الوکرہ اور اُم سعید کے بارے میں‌ پڑھیے

دنیائے اسلام میں عرب خطوں کو ہمیشہ ایک امتیاز اور خاص مقام حاصل رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ قطر کے بھی اسلامی ممالک سے نہایت قریبی اور برادرانہ تعلقات ہیں۔

ہم اکثر عرب امارات، اس کی مختلف ریاستوں اور قطر جیسے بڑے شہروں کا نام سنتے رہتے ہیں، لیکن ان کا محلِ وقوع، قصبات اور چھوٹے شہروں کے اہم مقامات کے بارے میں کم ہی جانتے ہیں۔ آج ہم آپ کو قطر کے ان شہروں کے بارے میں‌ مختصرا بتا رہے ہیں جن کا نام آپ نے بہت کم سنا ہوگا۔

خوش حال اور مال دار ریاست قطر کو اس کی مضبوط معیشت کی وجہ سے عالمی سطح پر بہت اہمیت دی جاتی ہے۔ قطر ایک جزیرہ نما ہے۔ یہ تین اطراف سے سمندر سے گھرا ہوا ہے۔ اس کا جنوب مغربی حصہ سعودی عرب کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ قطر کا سب سے بڑا شہر دوہا ہے جسے تجارتی، صنعتی سرگرمیوں کا مرکز کہہ سکتے ہیں۔

دوہا میں جدید تعمیرات کے ساتھ زندگی کی تمام سہولیات اور ضروریات لوگو‌ں کو میسر ہیں جب کہ سڑکوں، پلوں کا بہترین نظام، اس کی خوب صورتی کا انتظام کیا گیا ہے، پارکنگ ایریاز، خریداری کے بڑے بڑے مراکز کے علاوہ شہر کو ایک معیاری سسٹم کے تحت چلایا جاتا ہے۔

لیکن قطر میں‌ دوہا کے علاوہ دوسرے شہر بھی خوب صورتی میں کچھ کم نہیں ہیں۔ تاہم ان کو معروف معنوں میں شہر نہیں بلکہ قصبات کہا جاسکتا ہے۔ یہ کم آبادی والے علاقے ہیں جو ساحل سے قریب ہیں اور انھیں‌ جدید ذرایع آمدورفت اور نقل و حمل کی سہولیات کی وجہ سے ملک کے مرکز اور تمام شہروں سے جوڑا گیا ہے۔

پورے ملک میں جدید ترین موٹر وے پر تیز رفتار گاڑیاں رواں دواں ہوتی ہیں اور یوں شہر سے قصبات تک آنا جانا آسان ہو گیا ہے۔ قطر کے چند قصبے یہ ہیں۔

الخور
دوہا کے شما ل میں لگ بھگ 37 کلو میٹر کا فاصلہ طے کریں تو چھوٹا سا مگر خوب صورت اور صاف ستھرا قصبہ واقع ہے۔ اسے نہایت جدید طریقے سے تعمیر کیا گیا ہے۔ اس کی سڑکیں کشادہ اور دو رویہ ہیں اور ان کے کناروں پر پام یا کھجور کے درخت لگے ہیں۔ سڑک کے ساتھ ساتھ خوب صورت پھول دار پودے بھی ہیں۔ یہاں ایک قدیم قلعے کے آثار اور ایک عجائب گھر بھی ہے۔ اس قصبے سے آگے صنعتی علا قہ شروع ہوجاتا ہے جسے الخور کمیونٹی کہتے ہیں۔

الوکرہ
دوہا سے تقریباً 20 کلو میٹر جنوب میں واقع یہ قطر کا قدیم ترین قصبہ ہے۔ الخور کی طرح یہ بھی ایک بہت خوب صورت مقام ہے۔ ساحلِ سمندر کے کنارے آباد یہ شہر سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔ یہاں کی خوب صورت مساجد میں جامع شعیبؓ رومی، جامع حمزہؓ بن عبدالمطلب مشہور ہیں۔

اُمّ سعید
الوکرہ سے مزید جنوب کی طرف ایک بہت بڑا صنعتی مرکز جس کا نام اُمّ سعید یا مے سعید ہے۔ یہ ساحل سمندر کے نزدیک بسایا گیا ہے۔ یہ صنعتی قصبہ الوکرہ سے 25 کلو میٹر اور دوہا سے 45 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ شہر کی کشا دہ سڑکیں اور خوب صورت عمارات قابلِ دید ہیں۔

چوں کہ اس علاقے میں صنعتیں ہیں، لہٰذا یہاں زیادہ تر غیر ملکی آباد ہیں جن میں پاکستانی اور بھارتی بھی شامل ہیں۔ یہاں مختلف کھیل اور تفریحی سرگرمیاں دیکھی جاسکتی ہیں۔

سی لائین
یہ قطر کا خوب صورت ساحل ہے جہاں قدرتی حسن اور فطرت کے نظارے دیکھنے اور تفریح کی غرض سے آنے والوں کو داخلے کے لیے باقاعدہ ٹکٹ خریدنا پڑتا ہے۔

Comments

- Advertisement -