تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

‘رواں ماہ میں ڈالر 160 روپے سے بھی نیچے آجائے گا ‘

کراچی : ڈالر کی قدر میں مسلسل ایک ہفتے سے کمی کا رجحان جاری ہے، صدر فاریکس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ رواں ماہ میں ڈالر 160 روپے سے بھی نیچے آجائے گا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کی معیشت اور کرنٹ اکاونٹ خسارے میں بہتری ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے ، صدر فاریکس ایسوی ایشن ملک بوستان نے کہا ہے کہ رواں ماہ میں ڈالر 160 روپے سے بھی نیچے آجائے گا، روشن ڈیجیٹل پاکستان اکاونٹ سے بڑے پیمانے پر پاکستانی ملک میں پیسے بھیج رہے ہیں۔

ملک بوستان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ماہ میں ڈالر کی قیمت میں چھ روپے سے زائد کمی ہو چکی ہے، ستمبر میں اکاونٹ نوٹیفکشن کے وقت ڈالر 168 روپے کا تھا جوکہ کم ہو 162 کا ہوگیا ہے، پہلے ہفتے میں 100 ملین یومیہ آرہے تھے جو اب بڑھ کر 300 ملین روپے یومیہ ہوگئے ہیں۔

صدرفاریکس ایسوی ایشن نے کہا کہ ستمبر میں اکاونٹ نوٹیفکشن کے وقت ڈالر 168 روپے کا تھا جوکہ کم ہو 162 کا ہوگیا ہے، پہلے ہفتے میں 100 ملین یومیہ آرہے تھے جو اب بڑھ کر 300 ملین روپے یومیہ ہوگئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ روشن ڈیجٹل کے اعلان کے بعد بڑے پیمانے پر لوگ ڈالر فروخت کر رہے ہیں لیکن خریداری بہت کم ہو گئی ہے جبکہ منی ایکسچینج کاونٹر پر یومیہ 10 سے 12 ملین ڈالر فروخت کے لیے ہیں جو حکومت پاکستان کو دے رہے ہیں۔

ملک بوستان نے مزید کہا کہ افغان بارڈر اس وقت سر درد بنا ہوا ہے کراس بارڈر کی وجہ سے 10 سے 15 ملین ڈالر وہاں سے نکل جاتا ہے ، اس لئے چمن بارڈر سے جانے والوں کے لیے ڈالر کی حد کو کم کی جائے یا سال کا کوٹہ مقرر کرنا چاہے۔

فاریکس ایسوی ایشن کے صدر کا کہنا تھا کہ کرونا میں لاک ڈاون کی وجہ سے ڈالر کی فروخت بہت کم ہوگی تھی، بیرون ملک سے ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، اگست کے مہینے میں ریکارڈ پونے 3 ارب ڈالر کی ترسیلات زر آئیگزشتہ دو ماہ سے بھی 2 ارب ڈالر ترسیلات زر آہی ہیں۔ ترسیلات زر کی یہی رفتار رہی تو یہ 30 ارب ڈالر کو بھی کراس کر سکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -