تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

امریکی صدر ٹرمپ ٹویٹر پر سب سے زیادہ فالوورز کے حامل عالمی سربراہ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹویٹر پر سب سے زیادہ فالوورز رکھنے والے عالمی سربراہ ہیں، امریکی صدر کو پوپ فرانسس اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی برتری حاصل ہے۔

یہ بات میڈیا اور تعلقات عامہ سے متعلق کمپنی برسن کون اینڈ وولف نے اپنی سالانہ رپورٹ میں بتائی، اس رپورٹ کو ٹوئیبلومیسی کا نام دیا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کتوبر 2017 میں 5.2 کروڑ فالوورز کے ساتھ ٹویٹر پر سب سے زیادہ فالو کیے جانے والے سربراہ بن گئے۔

انہوں نے پوپ فرانسس کو پیچھے چھوڑ دیا جن کے فالوورز کی مجموعی تعداد 4.7 کروڑ تھی، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تیسرے اور چوتھے نمبر پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ہیں، ان کے ذاتی اکاؤنٹ کے فالوورز کی تعداد 4.2 کروڑ جبکہ سرکاری اکاؤنٹ کے فالوورز کی تعداد 2.6 کروڑ ہے۔

یورپ کی بات کی جائے تو برطانوی وزیر اعظم تھریسامے سرفہرست ہیں جن کے سرکاری اکاؤنٹ کے فالوورز 50 لاکھ سے زیادہ ہیں، ان کے بعد فرانسیسی صدر میکرون ہیں جن کے فالوورز کی تعداد مئی 2017 میں صدر منتخب ہونے کے بعد تین گنا بڑھ کر 30 لاکھ سے زائد ہوگئی ہے۔

عرب ممالک میں سرفہرست شخصیت ایک خاتون ہیں، اردن کی ملکہ رانیا کے اکاؤنٹ کو ایک کروڑ سے زیادہ افراد فالو کررہے ہیں، ان کے بعد دبئی کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد المکتوم ہیں جن کے فالوورز کی تعداد 90 لاکھ ہے۔

ٹویٹر پر سب سے زیادہ سرگرم رہنے کے حوالے سے جنوبی امریکا کے ممالک کے حکومتی نمائندگان برتری رکھتے ہیں، مثلاً ونیزویلا کے وزیر خارجہ جورجی ایریازا نے گزشتہ 12 ماہ کے دوران روزانہ اوسطاً 55 ٹویٹس لکھیں۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 187 ممالک کے سربراہان مملکت، وزیر اعظم اور وزرا خارجہ ٹویٹر پر موجود ہیں، یہ تعداد اقوام متحدہ کے کل 193 رکن ممالک کا 97 فیصد ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -