ریاض : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ خدا کے نام پردہشت گردی کرنا مذہب کی توہین ہے اور ایسے دہشت گرد پوری دنیا میں پھیل چکے ہیں جو کسی خدا کی نہیں بلکہ موت کی عبادت کرتے ہیں۔
وہ ریاض میں امریکا عرب ممالک سرابراہی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ مسلمان دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گردی کا سب سے زیادہ نشانہ مسلمان بنے ہیں اور دہشت گردی میں 95 فیصد نقصان مسلمانوں کا ہوا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے آگے آئیں اورامریکہ کی مدد کا انتظار نہ کریں کیوں کہ اس جنگ میں ہم سب نے اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہے اور آج یہ فیصلہ کرلینا ہے کہ ہمیں تاریک مستقبل چاہیئے یا تابندہ مستقبل اپنے بچوں کو دینا ہے۔
انہوں نے کہ خطے میں امن اور ترقی چاہتے ہیں جس کے لیے سعودی عرب کے تعاون کئے شکرگذار ہیں جنہوں نے تمام عرب ممالک کو متحد کیا اور اپنے اتحاد سے ہی ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت سکتے ہیں اس کے لیے امریکا اسلامی دنیا کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے ویژن 2030 کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس میں مملکت کی ترقی و خوشحالی کو مدنظررکھا گیا ہے اورسعودی خواتین کو طاقتور بنانے کیلئے بھی احسن اقدامات کیے گئے ہیں جو لائق تحسین ہیں جس سے ایک نیا سعودیہ جنم لے گا۔
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ قدرتی وسائل سے مالامال ہے اورمشرق وسطیٰ میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں نہ بننےدیں بلکہ مشرق وسطی کے مسلمان، یہودی اور عیسائی ایک ساتھ مل کر کام کریں کیوں کہ دنیا کےاربوں انسانوں کی امیدیں ہم سے جڑی ہیں دہشت گردی کی سوچ ختم نہ کی تو معصوم خون بہتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ انسانیت کی جائے پیدائش نشاط ثانیہ کی منتظرہے لیکن القاعدہ، داعش اورحزب اللہ دنیا کےامن کیلئےخطرہ ہے اس لیے یاد رکھیے کہ یہ جنگ مختلف مذاہب اورفرقوں کی نہیں بلکہ تہذیب اوردرندگی کی ہے اس لیے ہمیں داعش کے معاشی چینل ختم کرنے ہوں گے اورداعش کوتیل فروخت کرنے سےروکنا ہوگا۔
امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے اپنے خطاب میں ایران کا خاص طورپرتذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران 4 دہائیوں سے فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے اور ایرانی حکومت مشرقی وسطیٰ میں عدم استحکام کی بھی ذمہ دارہے جب کہ دوسری طرف وہ لبنان، عراق، یمن میں ایران دہشت گردوں کی مالی اورعسکری مدد کررہا ہے۔