تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

صدرٹرمپ دورہ بھارت میں مودی سے کیا بات کریں گے ؟

واشنگٹن : امریکی وائٹ ہاؤس نے بھار ت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پراظہارتشویش کرتے ہوئے صدرٹرمپ دورہ بھارت میں مودی سےمذہبی آزادی پربات کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی وائٹ ہاؤس نے بھار ت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پراظہارتشویش کرتے ہوئے کہا بھارت میں اقلیتوں کےحقوق کی صورتحال پرتشویش ہے ، صدرٹرمپ دورہ بھارت میں مودی سےمذہبی آزادی پربات کریں گے، مذہبی آزادی کامعاملہ ٹرمپ انتظامیہ کے لئے انتہائی اہم ہے۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا تھاکہ شہریت کےمتنازع قانون کیخلاف مظاہروں پرتشویش ہے، صدرٹرمپ24فروری سے بھارت کا 2روزہ دورہ کریں گے، ٹرمپ کےپاک،بھارت کشیدگی میں کمی کےبیانات حوصلہ افزاہیں اور وہ تنازعات باہمی ڈائیلاگ سےحل کرنےکےحامی ہیں۔

مزید پڑھیں : بھارت میں مذہب کے نام پر استحصال میں اضافہ، امریکی کمیشن نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

گذشتہ روز امریکا کے کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) کی جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بھارت میں مذہبی آزادی کی صورتحال پریشان کن ہے، بھارت میں مذہب کے نام پر استحصال میں اضافہ ہو رہا ہے، بھارت میں شہریت کے جس متنازعہ قانون کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے، وہ قانون مسلمانوں کے ساتھ تفریق کے لیے بنایا گیا ہے، نئے قانون سے 19 لاکھ لوگوں کی شہریت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ نئے قانون سے مسلمانوں کو نشانہ بنائے جانے کا خطرہ بڑھ گیا ہے، نئے قانون کے تحت مذہب کی بنیاد پر شہریوں کا رجسٹر تیار ہوگا اور قانون کے نفاذ کے بعد اظہار مذہب کی آزادی متاثر ہوئی ہے، جبکہ بھارتی حکومت متنازعہ قانون کے خلاف مظاہرے کرنے والوں پر تشدد کر رہی ہے۔

امریکی کمیشن کا کہنا ہے کہ نئے قانون کے تحت مذہب کی بنیاد پر شہریوں کا رجسٹر تیار ہوگا۔ بھارت میں مذکورہ قانون کے نفاذ کے بعد اظہار مذہب کی آزادی متاثر ہوئی ہے۔

رپورٹ میں سفارش کی گئی تھی کہ کمیشن کے ارکان کو بھارت کا دورہ کروانے اور عوام سے ملنے کے لیے امریکی حکومت، بھارت پر دباؤ ڈالے۔

Comments

- Advertisement -