تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ٹرمپ کی کشمیر پر ثالثی کی پیشکش سے بھارت بدحواس ہوگیا ہے، مشیر امریکی صدر ساجد تارڑ

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ساجد تارڑ نے کہا ہے کہ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کی ہے لیکن بھارت بدحواسی میں مقبوضہ کشمیر میں مزید فوج بھیج رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے آج ایک بار پھر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کی ہے۔

امریکی صدر نے انتخابی مہم میں دو بار اس پر بات کی، ان کی مسئلہ کشمیر کےحل میں دلچسپی معنی رکھتی ہے، ساجد تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ دوسری طرف بھارت بدحواس ہوچکا ہے اور اسی بدحواسی میں وہ مقبوضہ کشمیر میں مزید فوج بھیج رہا ہے۔

بھارتی وزیر خارجہ نے بنکاک کانفرنس اور لوک سبھا میں ثالثی کی پیشکش کو مسترد کیا۔ ایک سوال کے جواب میں مشیر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا واحد عالمی طاقت ہے جو جوڑنے اور توڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے،
بھارت کیلئے امریکا سے سفارتی تعلقات خراب کرنا ممکن نہیں ہے، مسئلہ کشمیرکو کیسے حل کرنا ہے، اس کا۔

جواب بھارت کو امریکا سمیت عالمی برادری کو بھی دینا پڑے گا، انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دورے میں مسئلہ کشمیر کےحل کےخواہشمند ہیں، میرا خیال ہے مسئلہ کشمیر پربہت بات ہوگئی، اب اسےحل ہونا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی مسئلہ کشمیرپرایک بار پھر ثالثی کی پیشکش

یاد رہے کہ 22 جولائی کو وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان بھارت کے مابین ثالثی کی پیش کش کی تھی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ عمران خان اور میں دونوں نئے لیڈرز ہیں، مسئلہ کشمیر پر دونوں لیڈرز بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں، کشمیر اور افغانستان کا مسئلہ حل ہوگا تو پورے خطے میں خوش حالی ہوگی۔

Comments

- Advertisement -