تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

ڈونلڈ ٹرمپ نے کیسٹون اور ڈیکوٹا پائپ لائن کے لئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی معاشی ترجیحات پر عمل درآمد شروع کردیا ہے اور کیسٹون اور ڈیکوٹا پائپ لائن کے لئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کی اسٹون اور ڈیکوٹا پائپ لائن کے لئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے اور ساتھ یہ ہدایت بھی کی کہ امریکا میں جو بھی پائپ لائن بنے گی وہ امریکی اسٹیل سے بنے گی۔

اس فیصلے سے امریکہ میں اسٹیل کی پیدوار میں اضافہ ہوگا۔

آئل منتقل کرنے کیلئے 1176 کلومیٹر طویل زیر زمین پائپ لائن شمالی ڈکوٹا سے جنوبی ڈکوٹا، آئیووا سے ہوتی ہوئی ایلی نائس ریاست تک جائیگی جبکہ کیسٹون پائپ لائن سے کینیڈا سے آئل امریکہ لایا جائیگا۔

دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ میں گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کے سربراہوں سے ملاقات میں انہیں نئے پلانٹس لگانے اور پیدوار بڑھانے کے لیئے کہا، جس کے نتیجہ میں آٹو میکرزکے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

خیال رہے کہ صدر ٹرمپ کے اس فیصلے کے حق اور مخالفت میں رائے سامنے آ رہی ہے، بحرالکاہل معاہدے کے خاتمے کو بھی مخالفت اور حمایت دونوں زاویوں سے دیکھا جا رہا ہے۔


مزید پڑھیں : ٹرمپ نے ٹی پی پی معاہدے سے امریکا کی علیحدگی کا حکم جاری کردیا


واضح رہے کہ اس پائپ لائن سے روزانہ 8 لاکھ بیرل تیل کینیڈین آئل سیڈز سے گلف کے ساحل تک جائے گا، جو سال ہا سال تک زیر غور رہنے کے بعد سابق صدر اوباما نے پیرس کی 2015ء کی ماحولیاتی سربراہ کانفرنس سے تھوڑا عرصہ پہلے ہی مسترد کردیا تھا۔ یہ منصوبہ ماحولیات کو متاثر کرتا تھا تاہم اس سے امریکہ کی انرجی کی ضروریات ضرور بہتر انداز میں پوری ہوتی تھیں، لیکن صدر اوباما نے ماحولیات کے مفاد میں اسے مسترد کیا تھا۔

یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی بڑا قدم اٹھا لیا، آسٹریلیا، ملائیشیا، جاپان، نیوزی لینڈ، کینیڈا اور میکسیکو سمیت 12ممالک کے ٹی پی پی معاہدے کی رکنیت چھوڑنے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کئے تھے، یہ ممالک دنیا کی 40 فیصد تجارت کو کنٹرول کرتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -