تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

امریکا نے ایران کو مزید پابندیوں میں جکڑ دیا

واشنگٹن: امریکا نے عراقی میں فوجی اڈے کو نشانہ بنانے کے ردعمل میں ایران پر مزید اقتصادی پابندیاں لگانے کا اعلان کردیا۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے ہمراہ وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسٹیو منچن نے ایران پر مزید اقتصادی پابندیوں کا اعلان کیا۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ امریکی اڈے پر میزائل حملے کے جواب میں ایرانی لوہے اور اسٹیل کمپنیوں سمیت دیگر شعبے میں سخت پابندیاں لگا رہے ہیں، امریکی وزیرخزانہ نے بتایا کہ ٹیکسٹائل، معدنیات، کان کنی اور دیگر سیکٹرز پر نئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

اسٹیو منچن کے مطابق ایرانی کمپنیوں پر مختلف نوعیت کی 17پابندیاں لگائی گئی ہیں جس کے تحت چین ایران سے تیل نہیں خرید سکتا جب کہ 8 اعلیٰ ایرانی عہدیداروں پر بھی لگائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنرل سلیمانی سے متعلق امریکا نے “جھوٹ” کا اعتراف کر لیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں لگانے کی منظوری دی تھی جس کا اعلان آج کیا گیا، بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندیاں بطور سزا اس وقت تک برقرار رہیں گی جب تک ایران اپنا رویہ درست نہیں کر لیتا۔

فاکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ہم قطعی طور پر یہ نہیں کہہ سکتے کہ جنرل سلیمانی کہاں سے اور کیسے حملہ آور ہوسکتا تھا؟ انہوں نے کہا کہ حتمی طور پر یہ بھی نہیں کہا جا سکتا کہ ایرانی جنرل کو حملے کے جو منصوبے بنا رہا تھا اس کا نشانہ کون بنتا۔

مائیک پومپیو نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کی جنرل سلیمانی نے ایک سلسلہ وار حملوں کی پلاننگ کررہا تھا مگر کب، کہاں اور کیسے حملہ کرتا، اس بارے میں قطعی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا تاہم یہ ضرور ہے کہ جنرل سلیمانی حقیقی خطرہ تھا اور یہی حقیقت ہے۔

واضح رہے کہ واضح رہے بغداد کے ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے۔

بعد ازاں جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کرتے ہوئے عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کئے ، واشنگٹن نے حملوں کی تصدیق کی، ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا تھا کہ انھوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے۔

Comments

- Advertisement -