لاہور: ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری نے انکشاف کیا ہے کہ انھیں پرویز الہٰی نے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے دوران چھٹی پر جانے کا کہا۔
ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی نے صحافیوں سے گفتگو میں انکشاف کیا کہ مجھے پرویز الہٰی نے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے دوران چھٹی پر جانے کا کہا، کیا میں ان کا ذاتی ملازم ہوں جو ان کی ہر بات مانوں؟
دوست محمد مزاری نے کہا میں نہ بزدار نہ ہی پرویز الہٰی کی پارٹی میں ہوں، میں پاکستان تحریک انصاف میں تھا، آئندہ جس پارٹی میں جاؤں گا سب کو بتا کر جاؤں گا، جب کوئی جماعت جوائن کروں گا تو سب کو بتا دوں گا۔
انھوں نے کہا کچھ لوگ سسٹم کو ڈی ریل اور جمہوریت کو ناکام کرنا چاہتے ہیں، پرویز الہٰی اور پی ٹی آئی نے صوبے میں آئینی بحران پیدا کیا ہے، کوئی کمزور نہ سمجھے، میں بھی قبیلے کا سردار ہوں، کسی کی ڈکٹیشن نہیں لوں گا۔
دوست مزاری نے کہا مجھے بزرگوں نے عزت اور محبت سکھائی اسے کوئی کمزوری نہ سمجھے، مزاری قوم مجھ سے پوچھ رہی ہے اس کا نام بتائیں جس نے تشدد کیا، مزاری قوم کے ساتھ بیٹھ کر مشاورت کروں گا، پھر فیصلہ کرنا ہے کہ کیا کریں۔
ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ انھیں آج بھی فخر ہے کہ انھوں نے جو کچھ کیا دیانت داری سے کیا، دوست مزاری نے کہا مجھے کورٹ نے آرڈر دیا تھا تو تب ہی قانون کے تحت کارروائی چلائی۔