لندن: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ذاتی معالج کی نرالی منطق سامنے آئی ہے، جس سے معلوم نہیں ہو پاتا کہ نواز شریف کی صحت اہم ہے یا مریم نواز کا لندن پہنچنا۔
تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا ہے کہ نواز شریف زندگی اور موت کی کشمکش میں متبلا ہیں مگر انھوں نے مریم نواز کے بغیر آپریشن معطل کرا دیا۔
ڈاکٹر عدنان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ جمعرات کو نواز شریف کی کارونری انٹروینشن ہونا تھی، لیکن مریم نواز کے نہ پہنچنے کے باعث میاں نواز شریف نے آپریشن مؤخر کرایا، نواز شریف کی خواہش تھی کہ مریم نواز اسپتال میں ان کے ہمراہ ہوں۔
شہباز شریف نے بڑے بھائی کی صحت سے متعلق تشویش ناک بیان جاری کر دیا
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے جمعرات کے لیے انٹروینشن کی درخواست کی تاکہ مریم بھی آ جائیں، اب ایک بار پھر کارونری انٹروینشن کی اپائنٹمنٹ مؤخر کر دی گئی ہے۔ دوسری طرف ڈاکٹر عدنان نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف کی سرجری میں تاخیر نہیں ہو سکتی، کسی بھی قسم کی تاخیر خطرناک ہو سکتی ہے، کار ڈیک انٹروینشن نواز شریف کی زندگی موت کا مسئلہ ہے، اس میں تاخیر ان کی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہوگا۔
ذاتی معالج نے یہ بھی کہا کہ ہائی رسک سرجری کے دوران مریم نواز کو ساتھ ہونا چاہیے، نواز شریف کی دل کی سرجری گزشتہ جمعرات کو ہونا تھی، انھوں نے مریم کے انتظار میں آپریشن مؤخر کرایا، یہ دوسری بار ہے جب سرجری مؤخر کرائی گئی۔
ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی ان متضاد باتوں سے یہ سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ نواز شریف کی جان بچانا زیادہ اہم ہے یا ان کی صاحب زادی کا لندن پہنچنا۔