کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستارنے کہا ہے کہ اسٹبلشمنٹ اپنی پالیسی واضح کرے کہ ہمیں سیاست کا حق ہے کہ نہیں۔ وقت آنے پر سینیٹ قومی وصوبائی اسمبلیوں سے ہی نہیں بلدیاتی اداروں سے بھی استعفے دے دینگے، گلفراز خٹک کی گرفتاری قابل مذمت ہے۔ ایک ایک کر کے گرفتار نہ کریں ،جگہ اور وقت بتائیں ہم خود گرفتاری دیتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی بی کالونی میں قائم عارضی آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کہ ہم ملک کے پالیسی ساز اداروں کے لیے کچھ سوالات ہیں ہمارے لوگوں کی گرفتاریاں پریشان کن ہیں، گلفراز خٹک کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ غیرمطلوب رہنما مطلوب کیسے ہوگیا جو پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اسے بائیس اگست کے واقعے میں ملوث کیا گیا ہمیں جواب چاہئیے تاکہ آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں۔
ڈاکٹر فاروق کا کہنا تھا کہ مجھے اور دیگر کو بھی گرفتار کیا جائے جو بھی مہاجر ہے وہ کسی کے ساتھ ہو یا نہ ہو اسے گرفتار کریں ہمیں وقت اور جگہ بتائی جائے ہم ہائی کورٹ میں گرفتاری دینے آجائیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم لندن سے علیحدہ ہونے مگر اسٹبلشمنٹ ہمیں جوڑے رکھنا چاہتی ہیں ہمیں سیاست کرنے سے روکا جارہا ہے، ہمیں بار بار بائیس کی پالیسی میں بار بار نہ لے جایا جائے ہمیں کیا سمجھا جارہا ہے واضح کیا جائے ۔
ہمیں بتایا جائے کہ کیا کراچی کو ایم کیو ایم سے خالی کروا کر کس کو دینا چاہتے ہیں؟ پی ایس پی کو حقیقی کو یا پھر کسی اور کو؟ ہمیں ایجنڈا بتایا جائے، کیا ہم اسپیشل چلڈرن ہیں یا پھر کچھ اورسمجھا جارہا ہے؟
22اگست سے جوڑنے کا سلسلہ جاری رہا تو کام نہیں کر سکیں گے ،22اگست کی پالیسی مسترد کرنے پر چوہدری نثار گرم جوشی سے ملے ،چوہدری نثار زبانی جمع خرچ نہیں کچھ عملی بھی کر کے دکھائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ استعفے دینے کا اپشن کھلا ہے ہم ضرورت کے تحت استعفے دینگے، اس کا تعلق مراعات سے نہیں وقت آنے پر پورا سیاسی عمل اللہ کے حوالے کرینگے ۔
ان کا کہنا تھا کہ جلد سو دن کا عوامی خدمت کا جلد پروگرام شروع کیا جائے گا، پریس کانفرنس میں رابطہ کمیٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی ممبر قومی و صوبائی اسمبلی سیکٹر انچارجز اور دیگر موجود تھے۔