اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ سندھ پر غیرمنتخب لوگ قابض ہیں،18ویں ترمیم چند خاندانوں کے فائدے کیلئے نہیں بنی تھی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سندھ کی موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور اسمبلی منتخب نمائندے نہیں چلارہے ہیں۔
صوبے پر غیرمنتخب لوگ قابض ہیں، سندھ میں بڑی تعداد میں بچے اسکول نہیں جاتے اور جن اسکولوں میں بچے پڑھنے جاتے ہیں ان کی حالت بہت خراب ہے، صوبے میں تعلیم کی حالت بہت بری ہے۔
اسٹینڈرڈ آف لوونگ کسی کو دیکھنا ہے تو بدین اور تھرپارکر آکر دیکھیں، فہمیدہ مرزا نے مزید کہا کہ جمہور کو مار کر جمہوریت مضبوط نہیں کی جاسکتی۔
یہاں جمہور کا قتل ہورہا ہے اور بات جمہوریت کی ہورہی ہے،18ویں ترمیم چند خاندانوں کے فائدے کیلئے نہیں بنی تھی،18ویں ترمیم کا مقصد یہ تھا کہ اس کے فائدے جمہور تک پہنچنے چاہیے تھے، ماضی کے حکمران بتائیں آپ نے 18ویں ترمیم پر عمل کیا ہی کب ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اور اسمبلی منتخب نمائندے نہیں چلارہے ہیں صوبے پر غیرمنتخب لوگ قابض ہیں، سندھ کی بات کریں تو غربت کا براہ راست تعلق کرپشن سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ حساب لگایا جائے کہ ہر صوبے کو 9نو سال میں کتنا پیسہ گیا اور کہاں خرچ ہواَ؟؟30ہزار ارب قرضہ لینےوالے11ماہ کی حکومت سے حساب مانگ رہے ہیں۔