اسلام آباد : عمران فاروق قتل کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ملزم معظم علی کی ضمانت کی درخواست مستردکردی ہے جبکہ دیگر دو ملزمان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ مؤخرکردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آبادکی انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں ملزم معظم کی ضمانت پر رہائی کی درخواست مستردکردی ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی سماعت جج کوثرعباس زیدی نے کی۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے پہلا عبوری چالان عدالت میں جمع کرایا۔ جو سولہ صفحات پر مشتمل ہے۔
ایف آئی اے نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کا ساتویں مرتبہ عبوری چالان پیش کیا جو پہلی بار جمع کرلیاگیا۔
عدالت نے ملزم معظم علی کی ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست مسترد کردی جبکہ معظم اور دیگر دو ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ مؤخرکردیا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتی سال دسمبر میں وفاقی حکومت نے وفاقی حکومت نے ڈاکٹرعمران فاروق کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کا اعلان وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کیا تھا۔
ڈاکٹرعمران فاروق متحدہ قومی موومنٹ کے بانی ارکان میں سے تھے جنہیں 16 ستمبر 2010 کو لندن میں ان کے اپارٹمنٹ کے نزدیک چاقوؤں کے پے درپے وارکرکے بے رحمی سےقتل کردیا گیا تھا۔