لندن : ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ شمائلہ کا کہنا ہے کہ مجھےشروع سےاللہ پر یقین تھا، فیصلے سےمتعلق مزید تبصرہ نہیں کرناچاہتی ،اللہ دشمن کوبھی یہ وقت نہ دکھائے۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ شمائلہ عمران فاروق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شوہر کے قتل کیس کے فیصلے پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا دو چیزیں بہت طاقتور ہیں صبر اور وقت ، مجھےشروع سےاللہ پر یقین تھا، جہاں تک فیصلےکی بات ہے جوبھی ہوابہترہے، فیصلے سےمتعلق مزید تبصرہ نہیں کرناچاہتی ، اللہ دشمن کوبھی یہ وقت نہ دکھائے۔
دو چیزیں بہت طاقتور ہیں صبر اور وقت
مجھے شروع سے اللہ پر یقین تھا اور جہاں تک فیصلے کی بات ہے میں سمجھتی ہوں کہ جو بھی فیصلہ ہوا بہتر ہے میں اس پہ مزید تبصرہ نہیں کرنا چاہتی میری زندگی کسک کسک کر گزار رہی ہوں اللہ دشمن کو بھی یہ وقت نہ دکھائے میری درخواست دعاوں میں یاد رکھیں
— Mrs. Imran Farooq (@shumailasyeda) June 18, 2020
یاد رہے اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران فاروق قتل کیس کے تین گرفتار مجرموں معظم، محسن اورخالد شمیم کو عمرقیدکی سزاسنا دی جبکہ بانی ایم کیوایم اور افتخار حسین ، محمد انوراور کاشف کامران کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔
مزید پڑھیں : 10سال بعد ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کا فیصلہ، تینوں ملزمان کو عمر قید کی سزا
بعد ازاں تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ثابت ہوا کہ عمران فاروق کو قتل کرنے کا حکم بانی ایم کیوایم نے دیا اور ایم کیو ایم لندن کے دو سینئیر رہنماوں نے یہ حکم پاکستان پہنچایا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے معظم علی نے قتل کے لیے لڑکوں کا انتخاب کیا اور عمران فاروق کو قتل کرنے کے لیے محسن علی اور کاشف کامران کو چنا گیا جبکہ محسن اور کاشف کو برطانیہ لے جا کر قتل کروانے کے لیے بھرپور مدد کی گئی۔
واضح رہے ڈاکٹر عمران فاروق کوسولہ ستمبر دو ہزار دس کو لندن میں چھریوں کے وارکر کےقتل کیاگیا تھا۔