اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹرمعید یوسف نے کہا ہے کہ بھارت سے بات چیت کیلئے تیار ہیں، لیکن پہلے بھارت کو پاکستان میں دہشت گردی سے پیچھے ہٹنا ہوگا، پاکستان میں دہشت گردی کا شاید کوئی واقعہ ہو، جس میں بھارت ملوث نہ ہو۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹر معیدیوسف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا وزیراعظم نے کہا تھا بھارت ایک قدم بڑھائے گا تو ہم دو قدم بڑھائیں گے لیکن مودی تو کسی اور سمت میں ہی قدم بڑھا رہا ہے۔
ڈاکٹر معیدیوسف کا کہنا تھا کہ سی پیک میں پاکستان کی جیواکنامکل بہت ہے، کرن تھاپر حیران ہوئے، جب بتایا ہم مشرق میں بھی ترقی چاہتے ہیں، راہداری خطے میں امن سےجڑی ہے، دنیا کو کوئی بھی ملک آکر پاکستان میں سرمایہ کاری کرسکتاہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ ہم چھوٹی منڈی نہیں پاکستان آبادی کے لحاظ سے پانچواں بڑا ملک ہے، بھارتی صحافی کو انٹرویو کے بعد صرف ایک ہی افسوس ہوا، مطلب یہ ہے کہ ہم پہلے اپنا کیس ڈر ڈر کر پیش کرتے رہے، جو لوگوں سےغیر انسانی سلوک کررہا ہو ڈرنا تو اسے چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں 5اگست 2019 کے بعد جیل کا ماحول ہے، بھارتی حکومت ایک بیانیہ پھیلا رہی ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر سمجھوتا ہوچکا ہے، میں نے واضح کردیا کہ کشمیر پر سودا ہماری لاشوں پر چل کر ہی ہوگا۔
معاون خصوصی نے مزید کہا کہ کشمیریوں اور پاکستان کو اچھی طرح پتہ ہےکہ وہاں کیا ہو رہا ہے، فاروق عبداللہ نے کہا چینی تعینات کر دو، ہمیں بھارت کشمیر میں قبول نہیں، انٹرویو میں واضح کیا کہ ہم دہشت گردی پربات کرنا چاہتے ہیں۔
ڈاکٹر معیدیوسف نے کہا کہ بتایاکہ اے پی یس میں حملہ آور بھارت میں کس سے بات کررہے تھے، پی سی گوادرمیں دہشت گردی میں جس طرح بھارت ملوث رہا، ہم امن کے لیے کھڑے ہیں، بھارت کو دیکھ لیں خطے میں اس کے تعلقات کیسے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر نے دیکھ لیا کہ شائننگ انڈیا کتنا چمک رہاہے، میڈیا بھی ہماری سفارت کاری کا حصہ ہے، دنیا بھر میں پاکستان کی خبریں مقامی میڈیا سے اٹھائی جاتی ہیں، ریاست کا مؤقف بغیر ڈرے پیش کرنا چاہیے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ اب پاکستان کا نیا بیانیہ دنیا کو نظرآنا چاہیے کہ ہم امن چاہتے ہیں، بھارت کی وجہ سے خطے کے امن کو خطرات ہیں، عالمی امن کے لیے پاکستان کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، انٹرویو میں بھارتی دہشت گردی کے ثبوت ایک ایک کرکے گنوائے۔
معیدیوسف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت ایک صفحے پر ہے، جب تک پاکستان کی اقتصادی ترقی نہیں ہو گی ملک آگے نہیں بڑھے گا، پاکستان کا ہدف اس خطے میں امن ہے، شاید ہی پاکستان میں کوئی دہشت گردی کاواقعہ ہو جس میں بھارتی فنگر پرنٹس نہ ہوں۔
انھوں نے مزید کہا مسئلہ کشمیراقوام متحدہ کی قراردادوں اورکشمیریوں کی خواہشات کےمطابق حل ہونا ہے۔