اسلام ا ٓباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کی تدفین سرکاری اعزاز کے ساتھ کرنے کا اعلان کردیا‘ جرمن نژادڈاکٹر فاؤ نے اپنی ساری زندگی پاکستان میں جذام کے مریضوں کی خدمت میں صرف کری۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں میری ایڈیلیڈ سوسائٹی کی بانی ڈاکٹر رتھ فاؤ جو کہ گزشتہ روز انتقال کرگئیں تھیں ان کی تدفین سرکاری اعزاز کے ساتھ 19 اگست کو کی جائے گی‘ ان کا انتقال 87 برس کی عمر میں ہوا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ’’ جذام کے مریضوں کی خدمت کے لیے ڈاکٹر رتھ فاؤ کی بے بہا اور پر خلوص خدمات پوری پاکستانی قوم پر فرض ہیں ‘ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی لگن اور انتھک محنت ہمیں پیغام دیتی ہے کہ انسانیت کی کوئی سرحدیں نہیں ہیں‘‘۔
صدرِ پاکستان ممنون حسین نے بھی انسانیت کے لیے ڈاکٹر فاؤ کی خدمات پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ا نسانیت کی خدمت کے لیے ان کی قائم کردہ روایت زندہ رکھی جائے گی‘‘۔ وہ تمام لوگ جو ان کی کاوشوں کے سبب جذام سے صحت یاب ہوئے ان کی دعاؤں میں ڈاکٹر رتھ فاؤ ہمیشہ زندہ رہیں گی‘‘۔
ڈاکٹرفاؤکوانسانیت کی سفیرکے طورپریاد رکھا جائے گا، آرمی چیف
اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ڈاکٹر رتھ فاﺅ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے ڈاکٹررتھ فاؤ کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ کو انسانیت کی سفیر کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
جذام کے مریضوں کی مسیحا’ڈاکٹررتھ فاؤ‘ہم میں نہ رہیں
ڈاکٹر رتھ فاؤ9 ستمبر1929 کو جرمنی کے شہر لیپ زگ میں پیدا ہوئیں تھیں۔ ڈاکٹر رتھ فاؤ 1960 میں پاکستان آئیں اور پھر جذام کے مریضوں کے لیے اپنی ساری زندگی وقف کردی تھی۔ وہ جذام کو مریضوں کو مفت سہولیات فراہم کرتی تھیں۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے 1996ء میں پاکستان کو کوڑھ کے مرض پر قابو پالینے والے ممالک میں شامل کرلیا گیا اور پاکستان کو یہ اعزاز دلانے میں ڈاکٹررتھ فاؤ نے سب سے اہم کردار اداکیا۔