جمعہ, جنوری 24, 2025
اشتہار

رات کے3بجے کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ تنظیم سازی کے لیے آیا ہوں، شہباز گل

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے طلال چوہدری والے واقعے پر کہا ہے کہ رات کے3بجے جانے والا یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں تنظیم سازی کے لیے آیا ہوں۔

یہ بات انہوں نے آج طلال چوہدری پر ہونے والے تشدد کے واقعے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ
خواتین کو ہراساں کرنا معاشرے کا ایک رویہ بن گیا ہے۔

شہبازگل نے کہا کہ یہ بہت ہی افسوسناک واقعہ ہے، مذہبی اور معاشرتی تعلیمات بھلادی جاتی ہیں،اس سے قبل بھی خواجہ آصٖف نے قومی اسمبلی میں شیریں مزاری سے متعلق غلط ریمارکس دیے تھے۔

- Advertisement -

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمیں پتہ چلاہے کہ مریم صفدر بھی اس معاملے پرفعال ہوگئی ہیں، مریم صفدر معاملے کو رفع دفع کرنے کے لیے دونوں رہنماؤں پر دباؤ ڈال رہی ہیں، پولیس کی ذمہ داری ہے کہ واقعے کی میرٹ پر تفتیش کرے اور کسی بھی دباؤ میں نہ آئے۔

رات کے3بجے جانے والا یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں تنظیم سازی کے لیے آیا ہوں، واقعے میں ہم اپنی بہن کے ساتھ کھڑے ہیں، سپریم کورٹ طلال چوہدری کو پہلےہی نااہل کرچکی ہے، ایک شخص جو بدتمیزی کرنے پر ہی نااہل ہوا، اس سے کیا توقع کی جاسکتی ہے، چینلز کو بھی ایسے شخص کو بھی اپنا پلیٹ فارم نہیں دینا چاہیے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ طلال چوہدری کی یہ پرانی عادت ہے، ن لیگ اسی کلچر کو فروغ دیتی ہے، میری پولیس کے اعلیٰ حکام سے بات ہوئی ہے، پولیس حکام نے تصدیق کی کہ طلال چوہدری نے پہلے فون کال کی تھی، فون کال سے متعلق ون فائیو کے پاس ریکارڈ موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم این اے نے بھی پولیس کو فون کرکے گھر کے باہر مشکوک افراد کے موجود ہونے کی اطلاع دی تھی، طلال

چوہدری ایک جلسے میں خطاب کے دوران مخالفین کیخلاف نازیبا ریمارکس دیتے رہے ہیں اور اب اپنی ہی پارٹی کی ایک معزز رکن کے گھر کے باہرغندہ گردی کی گئی۔

مزید پڑھیں : ہراساں کرنے کا الزام ، طلال چوہدری پرن لیگی ایم این اے عائشہ رجب کے بھائیوں کا تشدد

ڈاکٹر شہبازگل نے مزید کہا کہ فیصل آباد پولیس نے ایک اہم اقدام کیا،ان کی اس کاوش کو سراہتا ہوں، ایم این اے کے گھر کے باہر پولیس تعینات کردی گئی ہے، معزز خاتون رکن اسمبلی کوئی مقدمہ درج کرانا چاہیں گی تو ہر ممکن قانونی مدد کریں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں